اس فیصلے کا مقصد ملازمین کے گھریلو اور دفتری معاملات میں توازن پیدا کرنا ہے جو معاشرے کی دماغی صحت کیلئے بہت ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ قانون گذشتہ جمعے کو یورپی ملک پرتگال کی پارلیمنٹ نے منظور کیا ہے جس کےمطابق اب ان کمپنیوں پر جرمانے عائد کئے جائیں گےجو اپنے ملازمین سے دفتری اوقات کے بعد کام کیلئے رابطہ کریں گی۔
عالمی میڈیا کے مطابق وہ کمپنیاں جو ملازمین کو گھر سے کام کیلئے بھی آن بورڈ رکھتی ہیں انہیں ملازمین کو انٹرنیٹ اور بجلی کے اضافی بل بھی ادا کرنا ہوں گے۔
پرتگال کی حکمران جماعت سوشلسٹ پارٹی کی قیادت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے دوران ورک فرام ہوم کی پالیسی کے پیش نظر یہ قوانین منظور کئے گئے کیونکہ اس میں ملازمین کا حقوق کے استحصال کی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔
پرتگال کی کاروباری کمپنیوں کے قوانین میں ترمیم کرکے کمپنی کی مینجمنٹ کو ورک فرام ہوم یا ریموٹ ورکنگ کرنے والے ملازمین کی نگرانی سے بھی روک دیا گیا ہے۔
پرتگال کے لیبر اور سوشل سیکیورٹی کے وزیر انا مینڈس گوڈینو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کورونا وبا کے دوران حکومت نے عوام کی آسانیوں کیلئے بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں، لیکن حکومت کو ملازمین کی جانب سے آئی ٹی سامان نہ ہونے کے مسائل کی شکایات موصول ہو رہی تھیں جس میں ان کی کمپنی انتظامیہ ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی تھیں، ان کی مشکلات حل کرنے کیلئے حکومت نے یہ اقدامات اٹھائے ہیں۔