بھارتی فوج نے حیدرپورہ میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران 4 کشمیری جوانوں کو بغیر جرم بتائے ماورائے عدالت شہید کر دیا، اور عوامی ردعمل کے پیش نظر علاقے کی ناکہ بندی کرکے موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔
اسلام آباد –(اے پی پی):پاکستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج کی جانب سے مزید چارکشمیریوں کو ماورائے عدالت شہید کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت، کشمیریوں کی اپنی اور مقامی جدوجہد کو منظم جبرواستبداد، مظالم اور طاقت کے بہیمانہ استعمال سے دبا نہیں سکتا۔منگل کو ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یکم 2021ء سے اب تک بھارتی قابض افواج جعلی مقابلوں اور نام نہاد تلاشی و چھاپوں کی کارروائیوں میں کم ازکم 25 کشمیریوں کو شہید کرچکی ہیں۔
بھارت جبر سے کشمیریوں کی جدوجہد کو نہیں دبا سکتا
ترجمان نے کہا کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت قتل، غیرقانونی حراستیں، قید وبند کی صعوبتیں، یومیہ بنیادوں پر ہراساں کرنے اور بنیادی آزادیوں پر قدغنوں کا سلسلہ معمول بن چکا ہے۔بھارت یاد رکھے کہ کشمیریوں کی اپنی اور مقامی جدوجہد کو بھارت منظم جبرواستبداد، مظالم اور طاقت کے بہیمانہ استعمال سے دبا نہیں سکتا۔ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور جبر کے نتیجے میں کشمیریوں کا اپنے منصفانہ نصب العین کے حصول کا عزم مزید پختہ اور توانا ہوا ہے۔
عالمی برادری بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے
پاکستان نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم سے متعلق ناقابل تردید شواہد پر مشتمل ڈوزئیر عالمی برادری کے سامنے پیش کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق اور عالمی قانون کی خلاف ورزیوں پر بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے۔
بھارتی حکومت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے خصوصی اختیار (مینڈیٹ)کے حامل نمائندوں کو غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر جانے کی اجازت دے تاکہ وہ غیرجانبدارانہ طورپر حقائق جان سکیں جبکہ مقبوضہ خطے کے عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں درج استصواب رائے کا بنیادی حق استعمال کرنے کی اجازت دے۔