جس طرح ہر کام کرنے کے کچھ طور طریقے ہوتے ہیں اسی طرح کھانے پینے کے بھی کچھ آداب ہیں اور کہا جاتا ہے کہ کھانا کھانے اور پانی پینے کے اس عمل کو بیٹھ کرانجام دیا جائے۔
اکثردیکھا گیا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد کھڑے رہ کر پانی پیتی ہے اور ان کا یہ عمل جسم پر انتہائی برے اثرات مرتب کرتا ہے۔ماہرین کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ جو شخص کھڑے ہو کر پانی پیتا ہے اس کی نسیں کھینچاؤ کا شکار ہو جاتی ہیں یہی نہیں بلکہ کھڑے ہو کر پانی پینا خود پینے کی رفتار پر بھی اثر انداز ہوتا اور اس طرح پانی پینے کی رفتار تیز ہوجاتی ہے اور یہی رفتار جوڑوں کے نقصان کا باعث بنتی ہے اور انسان دائمی درد کاشکار ہوجاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین بیٹھ کر کھانا کھانے اور پانی پینے پر زور دینے ساتھ ہی اس عمل کی رفتار کوآہستہ رکھنے کا بھی کہتے ہیں۔اگر جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانی پیا جائے تو اس سے جسم میں آکسیجن کی کمی ہونے لگتی ہے جو دل اور پھیپڑوں کے کئی امراض کا سبب بن سکتی ہے۔یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ جسم کا دو تہائی وزن پانی کی وجہ سے ہے اس لئے پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہئے تاکہ جسم میں نمی برقرار رہے اور فاسد مادوں کا اخراج ممکن ہوسکے۔
ماہرین کے مطابق دن بھر میں 8 گلاس یا اس سے زائد پانی ضرورپینا چاہئے تاکہ جسم میں خون کی روانی بہتر رہے جبکہ پانی کا زائد استعمال جسم کے تمام افعال کی بہتر انجام دہی میں مدد فراہم کرتا ہے۔