بھارت کے دہرے معیار پر ویڈیو شوٹ کرنے والے بھارتی اسٹینڈ اپ کامیڈین ویرداس پر ملک کی بدنامی کرنے کے الزامات کے تحت مقدمات دائر کردئیے گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ویر داس کی ویڈیو پر بی جے پی اور کانگریس کے رہنماء آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ ویڈیو ریلیز ہونے کے بعد انہیں ملک کو بدنما کرنے والا غدار قرار دیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف شکایات پر دہلی اور ممبئی کے علاوہ دیگر ریاستوں کی پولیس نے مقدمات درج کر لئے ہیں۔
ویرداس نے ویڈیو میں کیا کہا؟
بھارتی سٹینڈ اپ کامیڈین نے بھارت کے دہرے معیار سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ میں ایک ایسے بھارت سے ہوں جہاں
- دن کو خواتین کی عزت کی جاتی ہے مگر رات کو ان کا گینگ ریپ کیا جاتا ہے
- جہاں صحافت مر چکی ہے، کیونکہ مرد صحافی اچھے لباس میں لگژری اسٹوڈیوز میں بیٹھے رہتے ہیں جب کہ خواتین مشکلات کا سامنا کرکے گلیوں سے لیپ ٹاپ کے ذریعے رپورٹنگ کر رہی ہوتی ہیں
- بھارتی خود کو سبزی خور کہنے میں فخر کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی وہ سبزی اگانے والے کسانوں کو مارتے ہیں
- جہاں سب سے زیادہ کم عمر کام کرنے والے افراد بستے ہیں مگر وہ اب بھی 75 سالہ حکمرانوں کی ہدایات پر صدیوں پرانے خیالات پر کام کرنے پر مجبور ہیں
- جہاں ایک طرف تو کم سن بچے بھی کورونا کی وبا سے بچنے کیلئے فیس ماسک پہنتے ہیں جب کہ دوسری طرف بالغ لوگ فیس ماسک کے بغیر ایک دوسرے کے گلے مل رہے ہوتے ہیں
اس طرح مختلف عنوانات کو زیر بحث لاتے ہوئے انہوں نے بھارت کے دہرے معیار پر تنقید کی۔
یہ ویڈیو انہوں نے واشنگٹن ڈی سی کے جے ایف کینیڈی ہال میں منعقدہ پروگرام میں شوٹ کی تھی ، جس کے بعد سے وہ انتہا پسندوں کے نشانے پر آ گئے ہیں۔
ویر داس کا اپنے وضاحتی بیان میں کہنا ہے کہ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کہا جس سے ملک و قوم کی بدنامی ہو، البتہ ان کی ویڈیو کو ایڈٹ کرکے بھی شیئر کیا جا رہا ہے، جو سیاق و سباق سے ہٹ کر ہوتی ہے۔