برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ہمسایہ اور دیگر ممالک کی مشاورت سے اجتماعی طور پر کریں گے۔ افغانستان میں اگر جامع حکومت نہ بنی تو خانہ جنگی کا خدشہ ہے۔ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ طالبان کی جانب سے انسانی حقوق کے تحفظ اور دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال نہ ہونے دینے کے وعدوں کی تکمیل پر منحصر ہے۔
سچ یہ ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ افغانستان کدھر جائے گا، آگے کیا ہونے والا ہے ہمیں اس کی فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ 20 سال کی جنگ کے بعد طالبان سے بڑی توقعات رکھنا بھی مناسب نہیں، طالبان کو وقت دینا چاہیے، انکے مستقبل کے متعلق کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہو گا۔ طالبان خواتین کو قومی دھارے میں شامل کریں، اگر لڑکیوں کو سکول جانے اور تعلیم حاصل کرنے سے روکا گیا تو یہ غیراسلامی ہو گا۔