اسرائیل کے صدر آئزک ہرزگ اور چین کے صدر شی جنگ پنگ کے درمیان پہلی بار ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ہے۔
اسرائیلی جریدے یروشلم پوسٹ کے مطابق پہلی اور دوستانہ ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں صدور نے باہمی دلچسپی کے ماور اور دوطرفہ تعلقات میں مضبوطی کیلئے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسرائیلی صدر نے ابراہم معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشرق وسطیٰ میں بڑی پیش رفت ہے جس کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔
Just over two months before Israel and China celebrate 30 years of full diplomatic relations, the presidents of the two countries, @Isaac_Herzog and Xi Jinping, engaged in a lengthy telephone conversation.
Report by @greerfc1 | #Israeli | #Chinahttps://t.co/EC1SHNs9rz
— The Jerusalem Post (@Jerusalem_Post) November 17, 2021
اسرائیلی صدر نے ایران کے جوہری پروگرام پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تہران کے اقدامات مشرق وسطیٰ کو عدم استحکام کا شکار کر رہے ہیں، ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا چاہیے، اور اس کیلئے چین بھی اپنا کردار ادا کرے۔
صدر شی جنگ پنگ نے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ چین اسرائیل کے ساتھ جامع شراکت داری اور مستحکم ترقی کے فروغ کیلئے تیار ہے، اور چین اسرائیل کے ساتھ سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت اور صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔
اسرائیلی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل بھی چین کے ساتھ سائنس و ٹیکنالوجی، معاشی ترقی، زراعت اور کھیلوں سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے۔
دونوں ممالک کے صدور نے ایک دوسرے کو ملک کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
یاد رہے کہ چین اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات 1992ء میں قائم ہوئے تھے اور ماضی میں چین کے صدر سے اسرائیل کے سابق وزیراعظم نیتن یاہو کی ملاقات بھی ہو چکی ہے۔