چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے اپنے جدید ترین اور طویل پروازکرنے والے H-6K جنگی طیارے بھارتی سرحد کے قریب ائیر بیسز پر پہنچا دئیے ہیں۔
چینی جریدے ساؤتھ چائینہ مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق چینی فوج کے اقدامات کا مقصد بھارت کو کسی بھی قسم کی ہرزہ سرائی سے باز رکھنا ہے۔
چینی فضائیہ کا کہنا ہے کہ خصوصی طور پر ہر قسم کے موسم میں معمول کی پرواز کے قابل جدید ترین طیاروں کو بھارتی سرحد کے قریب تعینات کیا گیا ہے جو شارٹ اور لانگ رینج کے میزائل داغنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
چین کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ فضائی مقابلے کیلئے ان طیاروں کا استعمال چینی فضائیہ کیلئے انتہائی آسان ترین ہو گا کیونکہ ان کی مکمل کمانڈ تبت اور ہمالیہ ریجن کی ائیر بیسز کے پاس ہے۔ یہ جنگی طیارے 3500 کلو میٹر کے مدار میں طویل ترین رینج کےکروز میزائل CJ-20 اور کم ترین رینج کے میزائل KD-63 کو آسانی سے فائر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بھارت نے امریکی اور اسرائیلی ساختہ میزائل چین کے ساتھ سرحد پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جبکہ بھارت کے ڈیفنس چیف سیکرٹری بپن راوت نے کہا تھا کہ چین بھارت کی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔
چین نے ردعمل میں کہا تھا کہ بھارت چین کارڈ کھیلنا بند کرے، نئی دہلی کا بیجنگ کے خلاف منفی پراپیگنڈا ناقابل قبول ہے، سرحد پر بھارتی فوجیوں کی نقل و حرکت اور جنگی سازوسامان کی ترسیل پر نظر رکھے ہوئے ہیں، کسی بھی قسم کی ہرزہ سرائی کا تباہ کن جواب دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت نے سری نگراور لداخ کو ملانے والی 420 کلومیٹر طویل ہائی وے بھی چینی حملے کے خوف کے باعث سویلین ٹریفک کیلئے بند کر رکھی ہے۔