مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو بھارتی حکومت نے پھر ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا ہے۔
ٹوئٹر پر اپنی رہائش گاہ کے دروازوں پر لگے تالوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ بے گناہ کشمیریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر کے اور پھر ان کے اہل خانہ کو باعزت تدفین کا حق نہ دے کر بھارتی حکومت غیر انسانیت کی گہرائیوں میں گر گئی ہے۔
Their narrative right from the start was based on lies to escape accountability. They dont want to be held accountable for their actions & thats why they are muzzling voices that speak up against such injustice & atrocities.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) November 18, 2021
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام اپنے اقدامات پر جوابدہ نہیں ہونا چاہتے اس لیے جو آوازیں اس قسم کی ناانصافی اور ظلم کے خلاف بلند ہو رہی ہیں انہیں دبانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں، اور ان کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ ان کے علاوہ ان کے میڈیا ایڈوائزر اور ان کےایک اور ساتھی کو بھی گھروں میں نظر بند کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بحارتی فوج نے نام نہاد آپریشن میں 5 کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کر دیا ہے جس پر پاکستان نے بھارتی حکومت سے شدید احتجاج کیا ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ بھارتی قابض افواج نے یکم اکتوبر سے اب تک جعلی مقابلوں اورنام نہاد سرچ آپریشنز میں کم از کم 30 کشمیریوں کو شہید، جبکہ متعدد افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔