تبدیلی کامخالف طبقہ ای وی ایم کی بھی مخالفت کر رہا ہے، ہم تمام مافیاز کے سامنے کھڑےہیں، وزیراعظم

22  ستمبر‬‮  2021

وفاقی وزراء کی کارکردگی اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے حوالے سے منعقدہ تقریب  میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 1970ء کے بعد سے جو بھی انتخابات ہوئے ہارنے والی پارٹی نے دھاندلی کا الزام لگایالیکن آج تک کسی نے یہ تجویز نہیں دی کہ اس سسٹم کو ٹھیک کیسے کیا جائے،ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی صورت میں ایسا نظام متعارف کر رہے ہیں کہ جس سے پاکستان کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ اسے سب قبول کر رہے ہیں ماسوائے ان کے جو کرپٹ نطام سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، جو ملک میں تبدیلی کے مخالف ہیں وہی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مخالفت کر رہے ہیں لیکن ہم تمام مافیاز کے سامنے کھڑے ہیں۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ اس سے ہمیں کیا کسی کو بھی فائدہ نہیں پہنچ سکتا، اس کا سادہ سا طریقہ ہے کہ الیکشن ہوا، بٹن دبایا اور نتیجہ سامنے آ گیا، ہمارے انتخابات میں تو سارے مسائل پولنگ ختم ہونے کے بعد آتے ہیں۔

ترقیاتی فنڈز نہیں کارکردگی کی بنیاد پر اگلے انتخابات جیتیں گے

حکومت کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ معیشت اور قرضوں کے برے حالات کی وجہ سے ہم نے پہلا سال صرف سروائیو کیا، پھر کورونا آگیا جس کی تباہیوں کے باوجود ہم نے معیشت کو سنبھالا، اب ہم مشکل وقت سے نکل آئے ہیں۔اب آخری 2 سال اگر ہم نے محنت کر لی تو ہماری کارکردگی وہاں پہنچ جائے گی کہ ہم اراکین اسمبلی کو دئیے گئے ترقیاتی فنڈز کی بجائے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر انتخابات جیتیں گے۔اگلا سال ہمارے لئےانتہائی اہم ہے، اگر ہم نے اس سال کے اہداف حاصل کر لئے تو حکومت کی مدت کے اختتام تک کے اہداف بھی حاصل کر لیں گے۔

انتخابات کا اصل معرکہ پنجاب کا ہے

اگلے انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابات کا اصل معرکہ پنجاب کا ہے، پنجاب کے لوگ 5 سال بعد ہماری تبدیلیوں کی بجائے ہمارے گورننس سسٹم کی بنیاد پر ہمیں ووٹ دیں گے۔

سہہ ماہی اہداف کا تقرر

خطاب میں مزید ان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں پتا چلتا ہے کہ کون کیا ہے، میں مشکل وقت میں کابینہ اراکین پر نظر رکھتا تھا کہ کون کتنا گھبراتا ہے، آپ جتنا مشکل کا سامنا کرتے ہیں آپ کی مقابلہ کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ ہمارا سہہ ماہی کارکردگی کے اہداف طے کرنا اچھا قدم ہے ، لیکن محنت کریں اور آگے نکلیں۔

یاد رہے کہ آج وزیر اعظم اور وزراء کے درمیان کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے جن کے تحت تمام وزارتوں میں کل  1090اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ یہ اقدامات ترقیاتی منصوبوں، معیشت، پالیسی سازی، اصلاحات اور دیگرمتفرق شعبوں سے متعلق ہیں، معاہدات کے مطابق کارکردگی میں بہتری کیلئے درج ذیل شعبوں پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔

  • طرز حکمرانی میں بہتری لانا
  • سالانہ اہداف میں اصلاحاتی ایجنڈے کو شامل کرنا
  • حکومت کے لیے سالانہ اہداف کا تعین کرنا
  • گورننس کو طریقہ کار کی بجاۓ نتائج پر مرکوز کرنا
  • مؤثر پرفارمنس آڈٹ کیلئے Base Line کا تعین کرنا
  • ڈیٹا کی بنیاد پر سہ ماہی پیش رفت کا جائزہ لینا
  • انتظامی امور کی انجام دہی میں رکاوٹوں کی پیش بندی کرنا
  • بین الوزارتی رابطہ کو یقینی بنانا
  • حکومتی ایجنڈے کے تسلسل کو یقینی بنانا
  • حکومتی ایجنڈے کو عوام تک پہنچانا

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved