بھارتی شہر گروگرام، تری پورہ سمیت دیگر شہروں میں ہندو انتہا پسندوں کے مساجد پر حملوں اور نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی کے بعد سکھوں کی تنظیم نے مسلمانوں کو گردوارے میں ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سکھ برادری نے نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے گردوارے کے دروازے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سکھوں کی تنظیم گردوارا سنگھ سبھا کی جانب سے کہا گیا کہ تمام برادریوں کو یہاں عبادت کیلئے خوش آمدید کہتے ہیں، اور اگر مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی میں کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا ہے تو پھر نماز کیلئے گردوارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
سکھوں کی تنظیم ہیم کونٹ فاؤنڈیشن کے ہرتیراتھ سنگھ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات کے بعد گڑگاؤں کے صدر بازار والا گردوارا اب ہمارے مسلمان بھائیوں کی پانچ وقت نماز کیلئے کھلا ہوا ہے۔
#Gurgaon’s Sadar Bazaar Gurudwara is now open for our Muslim brothers to offer their daily namaz keeping in mind the recent events that took place in the city.
— Harteerath Singh (@HarteerathSingh) November 17, 2021
بھارتی میڈیا کے مطابق ہر میں قائم سونا چوک گردوارے کے دروازے بھی مسلمانوں کیلئے کھول دئیے گئے ہیں۔
دوسری جانب ہندو انتہا پسند مسلمانوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت دینے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں ہندو مسلم فسادات کے بعد بھارت کی مختلف ریاستوں میں مساجد پر حملے اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی، اور حکومتی سرپرستی میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو کھلے مقامات پر جماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا تھا۔