وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پرانے کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے تبدیلی کے مخالف ہیں، ایک طرف سٹیٹس کو ہے، دوسری طرف ہم ہیں جو ملک کو آگے لیکر جانا چاہتے ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی محنت کش ہیں، ان کے پیسے سے ملک چلتا ہے، بدقسمتی سے اتنے بڑے اثاثے پر پہلے توجہ نہیں دی گئی۔
اسلام آباد – (اے پی پی و دیگر):وزیراعظم عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کیلئے ڈیجیٹل پورٹل کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے دھاندلی کے تمام راستے بند ہو جائیں گے، پرانے کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے ملک میں تبدیلی نہیں چاہتے، اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں ڈرامہ کیا، سالانہ 30 ارب ڈالر بھجوانے والے بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں،اپوزیشن ان کے ووٹ کے حق کی مخالف کیوں ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی اب پاکستان کے جمہوری عمل کا حصہ بن گئے ہیں، ووٹ کا حق ملنے سے بیرون ملک مقیم 90 لاکھ پاکستانی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے، پاور آف اٹارنی کی آن لائن تصدیق اور اجراء سے ہزاروں پاکستانیوں کو فائدہ ہو گا، ٹیکس چوری روکنے کیلئے اگلے ہفتے سے ملک میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لائیں گے۔
ڈیجیٹل پورٹل سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے آسانیاں پیدا ہوں گی
وزیراعظم نے کہا کہ پاور آف اٹارنی کا حصول بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے بڑا مسئلہ تھا، 75 ہزار پاکستانیوں کو اس پاور آف اٹارنی کے عمل سے ہر سال گزرنا پڑتا ہے، ڈیجیٹل پورٹل کے آغاز سے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سہولت پیدا ہو گی، 2019ء میں قبرص سے ایک پاکستانی شہری عرفان علی نے پاور آف اٹارنی کے حصول کے مشکل مرحلہ کی طرف نشاندہی کی تھی جس کے بعد اس پر کام شروع ہوا اور نادرا کا ایکٹ بھی تبدیل کیا گیا، خوشی ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے اور آسانی پیدا کی ہے۔
"ڈیجیٹل پورٹل کے آغاز سے اوورسیز پاکستانیوں کو بڑی سہولت ہوگی،"
وزیراعظم عمران خان، سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کیلئے ڈیجیٹل پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/uMW0jvXhyB
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) November 18, 2021
اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات سے ملک چل رہا ہے
وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی محنت کش ہیں اور ان کی ترسیلات زر سے ہی ملک چل رہا ہے، وہ ہر سال 30 ارب ڈالر ملک میں بھجواتے ہیں، اس سے پہلے جانشینی سرٹیفکیٹ کے حصول کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا تھا اور اب پاور آف اٹارنی کے حصول کیلئے سہولت فراہم کرنا حکومت کا دوسرا قدم ہے۔
اوورسیز پاکستانیوں سے فائدہ اٹھا لیں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی
وزیراعظم نے کہا کہ کرکٹ کے دنوں میں بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ان کا رابطہ رہتا تھا، زیادہ تر پاکستانی مجبوری کی صورت میں بیرون ملک جاتے ہیں، انہیں ملک کی زیادہ قدر ہوتی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ملک ترقی کرے، اوورسیز پاکستانیوں کو سب سے زیادہ محب وطن سمجھتا ہوں، ملک میں جب بھی سیلاب یا زلزلہ آیا تو انہوں نے دل کھول کر تعاون کیا، شوکت خانم ہسپتال کیلئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے دل کھول کر تعاون کیا، میرے دل میں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خاص مقام ہے،
یہ ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، اس اثاثہ سے اگر ہم فائدہ اٹھا لیں تو ہمیں آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی، ماضی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی بجائے مشکلات بڑھائی گئیں، ہمارے سسٹم میں کرپشن ہے اور وہ جس نظام کے عادی ہیں وہاں پر کرپشن نہیں ہے اس لئے وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے آتے بھی ہیں تو واپس چلے جاتے ہیں۔
30 ارب ڈالر کی ترسیلات بھجوانے پر اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک میں جائیداد خریدتے ہیں تو اس پر قبضہ ہو جاتا ہے، بدقسمتی سے سب سے قیمتی اثاثے کو وہ سہولیات نہیں دی گئیں جس کا وہ حقدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے دور میں سمندر پار پاکستانیوں نے 30 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات زر بھجوائی ہیں جس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ نہیں ہو سکا اور سمندر پار پاکستانیوں کو جو خدمات فراہم کرنی چاہئیں تھیں وہ نہیں کی گئیں، موجودہ حکومت سمندر پار پاکستانیوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے،پاکستانی سفارتخانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں مقیم پاکستانیوں کا خاص خیال رکھا جائے، اب اس مقصد کیلئے پورٹل بھی بنا دیا گیا ہے جس کے ذریعے وہ وزیر خارجہ سے رجوع بھی کر سکتے ہیں۔
"پاکستانی سفارتکاروں کو خصوصی ہدایت جاری کی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کا خاص خیال رکھیں،"
وزیراعظم عمران خان، سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کیلئے ڈیجیٹل پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/p06NZjQQml
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) November 18, 2021
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنے سے ہر حکومت ان کی قدر کرے گی
وزیراعظم نے کہا کہ خوشی ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو پاکستان کے جمہوری عمل میں شامل کر لیا گیا ہے اور ووٹ کا حق ملنے کا انہیں فائدہ یہ ہے کہ ہر حکومت مجبور ہو جائے گی کہ وہ ان کی قدر کرے اور ان کیلئے آسانیاں پیدا کرے، جمہوریت میں ووٹ کے ذریعے کسی بھی حکومت کی کارکردگی کو جانچا جا سکتا ہے، بیرون ملک مقیم 90 لاکھ پاکستانی ووٹ کا حق استعمال کر سکیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ای وی ایم مشینوں سے متعلق بل کی منظوری پر بہت خوشی ہے، نادرا نے ٹیکنالوجی کے ذریعے آسانی پیدا کی ہے، انسانی تاریخ میں ٹیکنالوجی جتنی تیزی سے تبدیلی اب لا رہی ہے پہلے نہیں آئی، ٹیکنالوجی کے استعمال سے گریز احمقانہ سوچ کا نتیجہ ہے، سمجھ نہیں آتی کہ اپوزیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کی کیوں مخالف ہیں۔
"بیرونِ ملک مقیم 90 لاکھ پاکستانی اب انتخابی عمل میں حصہ لے سکیں گے،"
وزیراعظم عمران خان، سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کیلئے ڈیجیٹل پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/Gs1dXIT9cp
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) November 18, 2021
ای وی ایم سے دھاندلی کے تمام رستے بند ہو جائیں گے
الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 2008ء میں اس وقت کی حکومت نے بھی ایک کمیشن بنایا تھا جس نے ای وی ایم مشینوں کے استعمال کی تجویز دی تھی، ای وی ایم مشینوں سے دھاندلی کے سارے راستے بند ہو جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ انتخابات میں 15 لاکھ ووٹ ضائع ہو گئے تھے، اگر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال ہوتا تو یہ ووٹ ضائع نہ ہوتے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کرکٹ میں سب سے پہلے غیر جانبدار ایمپائر لانے کی بات کی تھی اور پاکستان وہ پہلا ملک ہے جو غیر جانبدار ایمپائر لے کر آیا، ہم نے شفاف انتخابات کیلئے سینٹ میں بھی اوپن بیلٹنگ کا مطالبہ کیا کیونکہ سینٹ کے انتخابات میں ووٹوں کی خرید و فروخت ہوتی ہے اور 30 سال سے پیسہ چل رہا ہے لیکن دونوں جماعتیں اس کے خلاف ہو گئیں۔
اپوزیشن نے کل پارلیمنٹ میں ڈرامہ کیا
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں ڈرامہ کیا، ایک طرف کرپٹ سٹیٹس کو ہے تو دوسری طرف ہم ملک کو آگے لے جانے کیلئے کوشاں ہیں، اپوزیشن سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی کیوں مخالف ہے؟، ان کی طرف سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر تو انہیں قبول ہے لیکن ووٹ کا حق دینے کی مخالفت کرتے ہیں، اب انہیں ووٹ کا حق ملے گا اور انہیں مزید سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پرانے کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے تبدیلی کے مخالف ہیں، یوٹیلٹی سٹورز کے نظام کو کمپیوٹرائز کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے ملازمین نے حکم امتناعی لے لیا، ایف بی آر میں بیٹھے لوگ ہی اس کے نظام کو کمپیوٹرائز نہیں ہونے دیتے، حکومت کے پاس ٹیکس کا پیسہ نہیں آتا لیکن ٹیکس جمع کرنے والے بہت پیسہ بنا لیتے ہیں، سیمنٹ، چینی اور سگریٹ کی اربوں روپے کی فروخت ہوتی ہے لیکن ٹیکس نہیں دیا جاتا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے ٹیکس چوری کا خاتمہ ہو گا۔