بھارتی فوج نے لاشوں کی حوالگی کا مطالبہ کرنے والے کشمیری لواحقین کو بھی گرفتار کر لیا

18  ‬‮نومبر‬‮  2021

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں نے مختلف آپریشن میں شہید کئے گئے افراد کے لواحقین کو لاشوں کی حوالگی کا مطالبہ کرنے پر گرفتار کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج نے 15 نومبر کی شب نام نہاد سرچ آپریشن میں 4 نہتے کشمیریوں کو ماورائے عدالت شید کردیا تھا، اور آپریشن کی تفصیلات میں بتایا گیا تھا کہ ان کا تعلق حریت کے شدت پسندوں سے تھا، جن میں ایک پاکستانی بھی شامل ہے۔

بھارتی فورسز نے موقف اپنایا تھا کہ مقامی افراد کا قتل تشدد پسند عناصر کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہوا، جبکہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز نے ان نہتے شہریوں کو اپنی ڈھال کے طور پر استعمال کیا، اور بعد میں انہیں شہید کردیا گیا۔

یہ بھی یاد رہے کہ بھارتی فورسز 2020ء میں شروع کی جانے والی پالیسی کے تحت سرچ آپریشن میں قتل کئے گئے افراد کو دورافتادہ علاقوں کے قبرستانوں میں بے نامی قبر کے ساتھ دفن کر دیتی ہیں، اور لواحقین کے رابطے کرنے پر انہیں لاپتا افراد کی لسٹ تھما دی جاتی ہے۔

حالیہ کاروائیوں میں الطاف بھٹ سمیت شہید کئے گئے 4 نہتے افراد کے لواحقین بھارتی فورسز کے خلاف  احتجاج کر تے ہوئے لاشوں کی حوالگی کا مطالبہ کر رہے تھے کہ مسلح فورسزنے سرینگر میں مظاہرے کے مقام کی لائٹیں بند کر کے بعد مظاہرین پر دھاوا بول دیا اور مظاہرین کو گھسیٹ کر پولیس کی گاڑی میں ڈال دیا اور اس دوران مقتولین کے اہل خانہ سخت سردی میں لاشوں کی تدفین کیلئے دہائیاں دیتے رہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متاثرین میں سے ایک شخص نے پولیس کی بندوق کا رخ اپنے سینے کی طرف کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ مجھے گولی مارو دہشت گردو۔

واضح رہے کہ بھارتی قابض افواج نے یکم اکتوبر سے اب تک جعلی مقابلوں  اورنام نہاد سرچ آپریشنز میں کم از کم 30 کشمیریوں کو شہید، جبکہ متعدد افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved