امریکہ کو بیسز دینے کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیر برائے امور قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ امریکہ سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں، لیکن اب پاکستان برائے فروخت نہیں ہے، اب بیسز ایسے نہیں دی جا سکتیں، امریکی حکام ہمارے ساتھ بیٹھیں اور بات کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسے معاملات کو ریاست کی سطح پر دیکھنا ہو گا۔
بھارت ٹی ٹی پی کو سپورٹ کر رہا تھا
معید یوسف کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھارت افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کو سپورٹ کرتا رہا تھا، کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد اب اس کی سپورٹ ختم ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کالعدم ٹی ٹی پی کی اکثریت ہتھیار ڈالنے کو تیار ہے، وہ قانون کو مانیں، اور ہتھیار ڈالنے کر قومی دھارے میں آ جائیں۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو کسی قسم کی کوئی ایمنسٹی نہیں دی جا رہی، مذاکرات آئین کے تحت کئے جا رہے ہیں، لیکن اس میں ابھی وقت لگے گا۔
موسم سرما میں افغانستان کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے
افغانستان کے معاشی حالات کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ موسم سرما میں افغانستان میں بدترین صورتحال پیدا ہو سکتی ہے، افغانستان میں معاشی اعانت اور استعداد کار میں اضافہ بہت ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں، امریکہ افغانستان کے فنڈز غیر منجمند کرنے کو تیار نہیں، پاکستان پر تنقید کی جارہی ہے کہ ہم افغانستان کے ترجمان بنے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ جس دن افغانستان میں بحران کی شدت بڑھی، اس دن پاکستان میں مہاجرین آجائیں گے، افغان مہاجرین کے آنے سے پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال خراب ہوجائے گی، اس لئے ہمیں ایسا راستہ اختیار کرنا ہوگا کہ جس سے افغانستان میں استحکام پیدا ہو۔