جرمنی اور ہالینڈ کے سفارت کاروں نے نائب وزیر اعظم ملا عبد الغنی برادر اور وزیر خارجہ امیر اللہ متقی سےعلیحدہ علیحدہ اہم ملاقاتیں کیں۔
تفصیلات کے مطابق کابل میں جرمنی کے خصوصی مندوب پاسپر وِیک اور نامزد سفیر مارکوس پوٹسیل نے ہالینڈ کے سفارت کار کے ہمراہ امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات کی اور انسانی بحران سے نمٹنے میں مالی مدد کی یقین دہانی کرائی۔
طالبان کے ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر بتایا کہ ملاقات کے دوران جرمنی اور ہالینڈ کے سفارت کاروں پر مشتمل مشترکہ وفد نے نئی افغان حکومت کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مالی امداد کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔
۱/۳ــ نن د ااا بهرنيو چارو وزير محترم مولوي صاحب اميرخان متقي د افغانستان لپاره د المان او نيدرلينډ خاص استازو جاسپر وايک او ارنيل ديبونټ، د المان نوماند سفير مارکس پوتزل او مل پلاوي سره وکتل.
په ليدنه کې د المان او نيدرلينډ هيوادونو ګډ هيئت دافغانستان نوي حکومت سره په بشري مرستو pic.twitter.com/0Wn6EnMEOE— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) November 18, 2021
ترجمان طالبان کے مطابق سفارتی وفد نے سیاسی تعلقات کے مستقبل پر بھی بات کی جب کہ اساتذہ اور ہیلتھ ورکرز کو تنخواہ دینے کے طریقے کے انتخاب کا بھی وعدہ کیا جسے وزیر خارجہ امیر اللہ متقی نے سراہتے ہوئے وفد کا شکریہ ادا کیا۔نائب وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیر خارجہ امیر اللہ متقی نے سفارتی وفد کو تنخواہیں ملازمین کے بینک کھاتوں میں براہ راست منتقل کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح اضافی چارجز اور تاخیر نہیں ہوگی۔اس موقع پر جرمنی کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان نے سیکیورٹی فراہم کرنے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغان عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ امیر اللہ متقی نے سفارتی وفد کو منشیات کی کاشت، اسمگلنگ اور پروسیسنگ کو روکنے کے لیے کی جانے والی حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا اور عالمی برادری کی مدد سے کسانوں کو متبادل معیشت فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
جرمنی اور ہالینڈ کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندوں کی افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات
نئی افغان حکومت کی انسانی بنیادوں پر امداد جاری رکھنے کا اعلان، جرمنی کے نمائندہ خصوصی جیسپر وائیک اور ہالینڈ کے ارنیل ڈی بونٹ کی ملاقات، جرمن سفیر بھی موجود تھے pic.twitter.com/jjlMlyEH0x— افغان اردو (@AfghanUrdu) November 18, 2021
اس موقع پر نائب وزیراعظم ملا عبدالسلام حنفی نے جرمنی اور ہالینڈ سمیت دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں مختلف شعبوں بالخصوص کان کنی، توانائی اور صحت میں سرمایہ کاری کریں۔