افغانستان میں طالبان منشیات کے عادی افراد کو پکڑ کر بحالی مرکز میں داخل کرنے لگے ہیں۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی نے بتایا کہ گزشتہ دنوں محکمہ انسداد منشیات نے کابل کی سڑکوں سے کئی نشئی افراد کو علاج کیلئے اسپتالوں اور دیگر طبی مراکز منتقل کیا۔منڈے ہوئے سروں، ڈھیلے ڈھالے کپڑوں اور سہمی ہوئی نگاہوں کیساتھ منشیات کی بحالی کے مرکز میں بیٹھے ہوئے افراد کو طالبان منشیات چھوڑنے کے انتہائی تکلیف دہ مرحلے سے گزرنے کیلئے تیار کررہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ اسپتالوں اور مراکز میں کئی افراد کو علاج معامجے کے بعد ڈسچارج کیا گیا ہے جبکہ سیکڑوں افراد کا اب بھی ماہر ڈاکٹرز کی نگرانی علاج جاری ہے۔ ترجمان کا کہنا تھاکہ طالبان حکومت سرد موسم اور جگہ کی کمی کے باوجود منشیات کے عادی افراد کا علاج جاری رکھے ہوئے ہے اور ان افراد کے گزر بسر کیلئے مناسب حل بھی تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
طالبان نے پُل کے نیچے اور دیگر جگہوں پر کریک ڈاؤن کر کے نشے کے عادی افراد کو پکڑنا شروع کر دیا، عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کی جانب سے کابل کے پلوں کے نیچے سے کپڑے گئے سیکڑوں نشے کے عادی افراد کو ابن سینا میڈیکل اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔