پاکستان میں پینے کا 61 فیصد پانی غیر محفوظ ہونے کا انکشاف

21  ‬‮نومبر‬‮  2021

پشاور سمیت ملک کے 29بڑے شہروں میں کروڑوں افراد غیرمحفوظ اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں،پشاور میں 58علاقوں کے پانی آلودہ ہیں پشاور کے 58علاقوں کے پانی کو مضر صحت قرار دیا گیا ہے ۔

پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  غیر محفوظ پانی کے استعمال سے کینسر  کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔پاکستان کونسل آف ریسرچ اِن واٹر ریسورسز کی تیار کردہ رپورٹ گزشتہ دنوں پارلیمنٹ میں پیش کی گئی۔ محفوظ سطح سے نیچے پانی میں آرسینک کا استعمال صحت سے متعلقہ سنگین پیچیدگیوں کا باعث ہوتا ہے۔ غیرنامیاتی آرسینک کا استعمال جلد کے کینسر کا خطرہ ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملتان میں پینے کے پانی میں آلودگی کا تناسب 94 فیصد ہے۔ بدین میں تناسب 92 فیصد، سرگودھا میں 83 فیصد ہے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بہاولپور میں زیر سطح 76 فیصد پانی آلودہ ہے۔ سکھر میں 67، مظفر آباد میں 70، کوئٹہ میں 63، فیصل آباد میں 59، پشاور میں 58، خضدار، ایبٹ آباد اور شیخوپورہ میں 54، راولپنڈی، اسلام آباد میں 38، لاہور میں 31 اور گوجرانوالہ میں 45 فیصد پانی آلودہ ہے۔رپورٹ میں کیے گئے انکشاف کے مطابق پاکستان میں پینے کے لیے دستیاب صرف 39فیصد پانی محفوظ جبکہ 61 فیصد پانی غیر محفوظ ہے۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے  وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی  اسد عمر کا کہنا تھا کہ  اسلام آباد کے ہر تیسرے گھر میں کینسر کا مریض نظر  آ رہا ہے، وجہ پانی میں آرسینک کی موجودگی ہو سکتی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved