امریکی صدر جوبائیڈن شمالی کوریا کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے تجربات اور یوکرین جنگ کے تناظر میں ایشیائی ممالک کے 3 روزہ دورے پر جنوبی کوریا پہنچ گئے ہیں، جس کے بعد وہ جاپان بھی جائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ایشیائی ممالک کا پہلا دورہ ہے، جس کا آغاز انہوں نے جنوبی کوریا سے کیا ہے۔
امریکی صدر نے اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب یون سوک یول سے ون آن ون ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے حریف ملک شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے تجربات اور ممکنہ جوہری میزائل تجربے پر تشویش کا اظہار کیا۔
ملاقات میں شمالی کوریا کو جارحیت سے روکنے کیلئے اقدامات پر غور کے علاوہ کورونا سمیت یوکرین میں روسی جارحیت، ماحولیاتی تبدیلی، ٹیکنالوجی اور دو طرفہ تجارت جیسے نکات پر بھی گفتگو کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے بعد امریکی صدر جاپان جائیں گے جہاں وہ وزیراعظم فومیو کشیدہ سے ملاقات کریں گے، جس کے دوران خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
صدر جوبائیڈن ٹوکیو میں ہونے والی انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک کی لانچنگ تقریب میں شرکت کریں گے، یہ فریم ورک امریکہ، بھارت، آسٹریلیا اور جاپان پر مشتمل ہوگا۔