سوڈان کی فوج نے برطرف کیے گئے وزیراعظم کو ان کے عہدے پر دوبارہ بحال کر دیا ہے۔
سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد ملٹری قیادت نے معزول وزیراعظم عبد اللہ حمدوک کو ایک معاہدے کے تحت بحال کرنے اور اسیر سیاسی رہنماؤں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملٹری قیادت اور سیاست دانوں کے درمیان مذاکرات کروانے والے ثالثوں نے اعلان کیا کہ سیاسی دھڑوں، سابق باغی گروپوں اور عسکری شخصیات کے درمیان معاہدے کے بعد سوڈان کی فوج نے معزول وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
14 نکاتی معاہدے پر خرطوم کے صدارتی محل میں دستخط کیے گئے جس کے تحت حکومت بحال اور زیر حراست سیاسی رہنماؤں کو رہا کرنے کی شقیں شامل ہیں۔میڈیا کو وزیراعظم آفس کے حوالے سے بتایا کہ وزیراعظم عبداللہ حمدوک کو نظربندی سے رہا کر دیا گیا۔ اکتوبر میں فوجی بغاوت کے بعد سوڈانی وزیراعظم کو گھر میں نظربند کر دیا گیا تھا۔فوج نے کابینہ تحلیل کر کے اہم عہدوں پر فائز شخصیات کو گرفتار کر لیا تھا۔ واضح رہے کہ سوڈان میں سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے صدر عمر البشیر کو 2019 کے عوامی احتجاجی تحریک کے بعد عہدہ چھوڑنا پڑا تھا جس کے بعد سے بننے والی ہر عبوری حکومت بحران کا شکار رہی ہے۔ فوجی بغاوت کے بعد وزیراعظم عبداللہ حمدوک کے قریبی ذرائع کے مطابق انہوں نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا اور مذاکرات کے لیے اقتدار میں شراکت داری کی شرط رکھی تھی۔
معاہدے کے بعد سوڈان کی فوج نے برطرف وزیراعظم کوبحال کر دیا
21
نومبر 2021