زندگی میں ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے خطرناک مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو ایسا ممکن ہے اور یہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔
طبی جریدے جرنل سرکولیشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں میں اضافہ، صحت بخش غذا کا استعمال، جسمانی وزن میں 7 فیصد یا اس سے زیادہ کمی یا دوا metformin کا استعمال ان بالغ افراد کو ذیابیطس کا شکار ہونے سے بچاتا ہے جن میں اس بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
بالخصوص ایسے افراد جن میں بلڈ شوگر کی سطح تو زیادہ ہوتی ہے مگر ذیابیطس کا مرض تشکیل نہیں پایا ہوتا ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کی سب سے عام قسم ہے جس کے شکار افراد کا جسم انسولین کو بنانے یا اس کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے سے قاصر ہوجاتا ہے، جبکہ ذیابیطس کے مریضوں میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض (ہارٹ اٹیک یا فالج وغیرہ) کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے ۔
ذیابیطس کے مریضوں میں امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے دیگر عناصر بشمول زیادہ جسمانی وزن ، ہائی بلڈ پریشر یا ہائی کولیسٹرول بھی موجود ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں 3234 ذیابیطس کے بالغ مریضوں کا جائزہ 24 سال تک 2 مراحل میں لیا گیا۔
پہلے ان افراد کو 3 سال کے لیے ذیابیطس کی روک تھام کے ٹرائل کا حصہ بنایا گیا اور پھر ان کی صحت کی جانچ پڑتال 21 سال تک جاری رکھی گئی ، جس کا مقصد یہ جاننا تھا کہ metformin دوا کا استعمال یا طرز زندگی کے عناصر ذیابیطس کی روک تھام کے ساتھ ساتھ ہارٹ اٹیک، فالج یا امراض قلب سے موت سے کس حد تک تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ طرز زندگی کے عناصر جیسے جسمانی سرگرمیوں اضافے اور جسمانی وزن میں 7 فیصد تک کمی سے ذیابیطس کے مرض سے متاثر ہونے کا امکان 58 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ دن بھر میں 2 بار دوا کا استعمال کرنے والے افراد میں یہ خطرہ 31 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم تحقیق کے آغاز سے ہی ذیابیطس کی روک تھا م میں دلچسپی رکھتے تھے کیونکہ ذیابیطس کے باعث مختلف پیچیدگیوں جیسے گردوں کے امراض، دل کی شریانوں کے امراض اور دماغی مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلڈ گلوکوز کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا اہم ہے اور ہمارا ماننا ہے کہ طرز زندگی کے عناصر سے ذیابیطس ٹائپ 2 کی طویل المعیاد پیچیدگیوں کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔