امریکہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے ایران کے جوہری سائنس دان کو ہلاک کرنے اور ان کی اہم شخصیات کو نشانہ بنانے کے باوجود ایران کے ایٹمی پروگرام میں مزید تیزی آ رہی ہے، اسلئے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
اسرائیلی جریدے دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملوں نے ایران کو اور مضبوط کیا ہے اور تہران نے اپنے ایٹمی پروگرام پر پہلے سے زیادہ تیزی کے ساتھ کام شروع کر دیا ہے۔
امریکی حکام نے اسرائیل پر واضح کیا ہےکہ واشنگٹن تہران کو دوبارہ 2015ء کے جوہری معاہدے کی طرف لے کر آنے کی کوشش کر رہا ہے، اور یہی مسائل کا حل ہے۔ لیکن اسرائیلی جریدے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امریکی موقف مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر حملے جاری رکھے جائیں گے۔
امریکی حکام نے اسرائیل کو گذشتہ 20 ماہ کے دوران اسرائیل کے ایران کی جوہری تنصیبات اور اہم شخصیات پر 4 بڑےحملوں سے حاصل ہونے والےاہداف کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کا کچھ بھی فائدہ نہیں ہوا، اگر ایسی کاروائیاں جاری رکھی گئیں تو اس کا الٹا نقصان بھی ہو سکتا ہے۔
امریکہ نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ تہران نے اسرائیلی حملوں کے ردعمل میں چند مہینوں کے دوران ہی یورینیم کی افزودگی میں غیرمعمولی اضافہ کرتے ہوئے جنگی بنیادوں پر ایٹمی تنصیبات کی تعمیر بھی شروع کر دی ہے، اور جوہری معاہدے کے بغیر ایران کے خلاف کاروائی کرنا یا اسے افزودگی سے روکنا آسان امر نہیں ہو گا۔
اسرائیل کے تحفظات کے بعد امریکی اور اسرائیلی حکام کی میٹنگ میں ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کیلئے مشترکہ کوششیں، اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔