شوگر کنٹرول کرنے کے لئے مختلف قسم کی دوائیں اور سپلیمنٹس تو سب ہی استعمال کرتے ہیں لیکن ان کے ساتھ گھر میں استعمال ہونے والی چند عام غذائیں بھی بہت مفید ہیں جن کا استعمال ماہرین کی نظر میں شوگر کنٹرول کرنے کے لئے دواؤں سے زیادہ مفید ہے۔
5 غذائیں کونسی ہیں؟
ایلوویرا:
ایلو ویرا خون میں تیزی سے بڑھتی ہوئی شوگر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس میں فائٹوسٹرولس پایا جاتا ہے، جو ذیابیطس کو کنٹرول کرتا ہے۔ایک چمچ ایلو ویراجل، آدھا چمچ ہلدی، اور آدھا چمچ تیز پات کا پاؤڈر مکس کرکے نیم گرم پانی سے پھانک لیں۔ اس کو دن میں دو بار کھانے سے پہلے استعمال کرنا مفید ہے۔
دارچینی:
دارچینی لبلبے میں بننے والے انسولین کی مقدار کو بڑھاتی ہے۔ اس میں بائیوایکٹیو اجزاء پائے جاتے ہیں جوکہ اس مرض کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔خالی پیٹ ایک چمچ دار چینی کا پاؤڈر نیم گرم پانی کے ساتھ کھانے سے میٹا بولزم بھی تیز ہوتا ہے اور شوگر بھی کم ہوتی ہے۔
میتھی:
میتھی کا استعمال شوگر کے علاج کے لیے مفید ہے اس میں فائبر پایا جاتا ہے جو خون میں شوگر کی مقدار کو بڑھنے سے روکتا ہے۔اس کے تازہ پتوں کو پیس کر ایک گلاس پانی کے ساتھ نہار منہ استعمال کرنا سب سے زیادہ فائدہ مند ہے۔
ٹماٹر:
رسرچ جنرل آف نیوٹریٹنٹس کی رپورٹ کے مطابق ٹماٹروں میں وٹامن اے، سی، پوٹیشیم، لو کیلوریز، فولک ایسڈ، سوڈیم اور فولاد کی موجود ہے جو ذیابیطس کو کم کرنے کے لیے مفید ہے۔ٹماٹر کے جوس میں نمک اور پسی ہوئی کالی مرچ ملا کر نہار منہ پئیں اس سے آپ کی شوگر کنٹرول ہوجائے گی۔
امرود:
امرود کا گلائسیمک انڈیکس کم ہوتا ہےاور اس میں فائبر، اینٹی آکسڈینٹس، الفا گلوکو سائیڈیز پائے جاتے ہیں جو کہ عمومی طور پر شوگر کو بڑھنے سے روکتا ہے اور بلڈ شوگر کی سطح کو ریگولیٹ کرتا ہے۔امرود کے پتے دھو کر ایک گلاس تازہ پانی میں ڈال کر رات بھر چھوڑ دیں اور صبح خالی پیٹ یہ پانی پی لیں۔ اس کو روزانہ استعمال کریں۔ اس سے شوگر اور وزن دونوں کم ہو جائیں گے۔
احتیاط
شوگر کے مریض اپنے کھانے میں سے گوشت اور سرخ گوشت کی مقدار کو بھی کم کرنے کی کوشش کریں، اس کے بجائے اپنی خوراک میں دال، پھلیاں، انڈے، مچھلی اور چکن شامل کریں۔اسنیکس کی مقدار کم سے کم کریں اور چپس، بسکٹ اور چاکلیٹ کے بجائے دہی، پھل اور سبزیاں کھائیں۔
شوگر کے مریضوں کو باقاعدگی سے ورزش کرتے رہنا چاہیئے، ورزش جسم کے وزن کو متوازن کرنے میں مدد کرتا ہے اور انسولین کی سطح کو بھی بہتر بناتا ہے۔
صحت مند کھانے کے ساتھ جسمانی طور پر متحرک رہنا بھی ضروری ہے، یہ ذیابیطس کو سنبھالنے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔