پاکستان نے بھارت کو افغانستان میں گندم پہنچانے کے لیے زمینی راستہ استعمال کرنے کی اجازت دے دی
تفصیلات کےمطابق وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز افغانستان کے لیے خصوصی طور پر قائم بین الوزارتی رابطہ سیل کا دورہ کیا۔انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وزیر اعظم نے افغانستان کے لیے بھارت کی طرف سے 50 ہزار میٹرک ٹن امدادی گندم جو کہ پاکستان سے گزر کر جانی ہے کی راہداری کی اجازت دی۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’ہم نے بھارت کی جانب سے 50 ہزار ٹن گندم افغانستان پہنچانے کے لیے راستہ فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی بنیادوں پر پر طرح سے افغانستان کی مدد کرنی چاہیے۔مذکورہ اعلان پر بھارت کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔
Prime Minister @ImranKhanPTI approves Humanitarian Assistance Package for Afghanistan.
The Prime Minister visited the newly established Afghanistan Inter-Ministerial Coordination Cell (AICC) today where he chaired the first Apex Committee meeting of AICC. pic.twitter.com/OunjqOp86F
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) November 22, 2021
دوسری جانب پاکستان افغانستان کو 50 ہزار میٹرک ٹن گندم، ہنگامی ضرورت کا طبی سامنا، سردیوں کے خیموں اور دیگر سامان بشمول اشیائے خورو نوش 5 ارب روپے (2 کروڑ 86 لاکھ 50 ہزار ڈالر) مالیت کا امدادی سامان بھیجے گا۔خیال رہے کہ تنازعِ قحط سالی، اور کووِڈ 19 کے باعث طالبان کے زیر حکمرانی لاکھوں افغان بھوک اور قحط کا سامنا کررہے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے ایک ادارے نے کہا ہے کہ 4 سال سے جاری خشک سالی نے گندم کی 40 فیصد فصل تباہ کردی ہے جس سے اشیائے خو ر و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی سے ملاقات میں یقین دلایا تھا کہ بھارت کی جانب سے انسانی بنیاد پر پاکستان کے راستے گندم بھیجنے کی پیش کش پر افغان بھائیوں کی درخواست پر پاکستان موجودہ حالات کے تناظر میں غور کرےگا اور طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔