بھارتی فوج نے کشمیری رہنماؤں کو شہید کر کے نامعلوم مقامات پر دفنانا شروع کر دیا

24  ‬‮نومبر‬‮  2021

بھارتی فوج نے کشمیری رہنماؤں کو  مختلف نام نہاد سرچ آپریشنز میں شہید کرکے نامعلوم مقامات پر دفنانا شروع کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے گذشتہ برس 140 کشمیریوں کو سرچ آپریشنز میں شہید کرکے نامعلوم مقامات پر دفن کیا، جن کے لواحقین اب بھی انہیں لاپتہ اور زندہ سمجھتے ہوئے انکی واپسی کی امیدیں لگائے بیٹھے ہیں، جبکہ رواں برس یہ تعداد 100 سے زیادہ ہو چکی ہے۔

بھارتی فوج ایسا کیوں کر رہی ہے؟

اسرائیلی جریدے ہارٹز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے نامعلوم مقامات پر دفنائے گئے افراد کی وجہ کورونا بتائی جا رہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ سب کچھ ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے، کیونکہ ماضی میں ایسی ہی منصوبہ بندی پر عملدرآمد اسرائیلی افواج بھی کر چکی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسلمانوں کی  آزادی پسندتحریکوں میں شہید ہونے والوں  کا جسد خاکی ان کے آبائی علاقے میں لانے سے ان کے جنازوں میں لوگوں کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے، جسے دیگر افراد دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں اوروہ بھی ان کی تحریک میں یا تو شامل ہو جاتے ہیں یا ان کے حامی بن جاتے ہیں۔ اگر آزادی پسندوں کا جسد خاکی نامعلوم مقام پر دفنا دیا جائے تو فوری طور پر عوام کا کوئی بڑا اجتماع بھی نہیں ہوتا، جو ردعمل میں قابض فورسز پر حملہ کر سکے، اور سیکیورٹی کی صورتحال بھی قابو میں رہتی ہے۔ جب تک یہ راز کسی بھی ذرائع سےآشکار ہوتا ہے، تب معاملات ویسے ہی اتنے ماند پڑ چکے ہوتے ہیں کہ کوئی واضح ردعمل سامنے نہیں آتا۔

اسرائیلی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020ء سے قبل بھارتی فورسز شہید ہونے والوں کا جسد خاکی ان کے لواحقین کے حوالے کرتی تھی، پھر اسکی نماز جنازہ میں کثیر لوگوں کی آمد کے پیش نظر غیر معمولی حالات سے نمٹنے کیلئےبھی خصوصی اقدامات کئے جاتے تھے، کشمیری عوام کی رائے کے مطابق بھارتی فوجیوں پر اس دوران خوف بھی طاری رہتا تھا۔اسی لئے ان حالات سے بچنے کیلئے بھارتی فوجی بھی اسرائیلی افواج کے ماڈل پر عمل پیرا ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس کی واضح مثال حریت رہنما سید علی گیلانی کی رحلت کے بعد ان کے جسد خاکی کو لواحقین سے چھین کر رات کے اندھیرے میں دفن کرنا ہے، کیونکہ بھارتی فوج ان کے جنازے میں بڑی تعداد میں عوام کی شرکت سے خوفزدہ تھی۔

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز اس  حکمت عملی کو کامیاب قرار دے رہی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ حریت پسندوں کی علیحدہ اور نامعلوم مقامات پر تدفین سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حوصلہ شکنی بھی ہوتی ہے، اور اس  کے ساتھ امن وامان  کی صورت حال بھی کنٹرول میں رہتی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved