دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور پھر پہلے نمبر پر آگیا۔
ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کی فضا انتہائی آلودہ ہے جس میں پرٹیکیولیٹ میٹرز کی تعداد 241 تک جا پہنچی ہے۔اہور میں دن بدن فضائی آلودگی میں اضافے سے بچے بھی متاثر ہورہے ہیں۔
شہر میں اسموگ کی وجہ سے بچوں میں دمہ، الرجی، سانس، آنکھوں کی بیماریوں اور نمونیے کی شکایت بڑھ گئی۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسموگ کی وجہ سے نمونیا کی شرح میں تین سے چار گنا اضافہ ہوگیا ہے۔
لاہور کے بڑے سرکاری اسپتالوں کی چلڈرن ایمرجنسی اور او پی ڈیز میں اسموگ سے متاثرہ بچوں کا رش لگا ہوا ہے، صرف چلڈرن اسپتال کی ایمرجنسی میں روزانہ 400 کے قریب بچوں کو لایا جا رہا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر بچے دمہ، کھانسی، الرجی، آنکھوں کی جلن اور پھیپھڑوں کے امراض کے سبب ایمرجنسی آ رہے ہیں، اسموگ ایک سے دو سال کے بچوں میں نمونیا کا سبب بھی بننے لگا ہے۔
دوسری جانب دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی کا پانچواں نمبر ہے جہاں فضا میں پرٹیکیولیٹ میٹرزکی تعداد173ہے۔
ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں منگولیا کا شہر یولن بے تور دوسرے نمبر پر، کولکتہ تیسرے اور نئی دہلی چوتھے نمبر پر ہے۔