پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے غیر اخلاقی مواد کی مانیٹرنگ اور روک تھام کیلئے نیا نظام متعارف کرا دیا ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری اعلامیے میں پی ٹی اے حکام نے کہا ہے کہ نئےنظام کے مطابق غیر اخلاقی ویب سائٹس ڈی این ایس نظام کے تحت انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والے اداروں کی سطح پر خود کار طریقے سے بلاک ہوسکیں گی، اس سےقبل بلاک کرانے کیلئے ویب سائٹس کی لسٹ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھجوائی جاتی تھی۔
پی ٹی اے کے مطابق نئے نظام سے شہریوں کی پرائیویسی اور انٹرنیٹ کی رفتار پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ویب سائٹس بلاک کے خود کار نظام سے وقت کی بچت ہوگی۔یہ نیا نظام صرف غیر اخلاقی مواد کو بلاک کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈیجیٹل حقوق کیلئے کام کرنے والے کارکنوں کی جانب سے انٹرنیٹ کے ڈھانچے پر حملہ قرار دیا گیا ہے، کیونکہ اس سے صارفین کی پرائیویسی متاثر ہو گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے آئی ایس پیز کو فہرستیں بھیجنے کے علاوہ ان فلٹریشن سافٹ ویئرز کا استعمال کر کے انٹرنیٹ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاہم پی ٹی اے کی جانب سے اس کی تردید کی گئی ہے۔