امریکی جریدے نیوز ویک کے ساتھ انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں امریکہ کی ساکھ کو نقصان پہنچا، افغانستان میں استحکام اور انسانی بحران سے بچنے کیلئے ان کی مدد کرنا ہو گی۔
طالبان اور امریکہ امن کے شراکت دار بن سکتے ہیں
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں عبوری دور حکومت ایک مشکل وقت ہو گا لیکن طالبان کے مکمل کنٹرول سے افغانستان میں امن کی امید ہے۔امریکہ اور پاکستان کو مل کر افغانستان میں قیام امن کیلئے طالبان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا۔ طالبان امن کیلئے امریکہ کے شراکت دار بھی ہو سکتے ہیں۔
Pakistani Leader Imran Khan says the Taliban can be America’s partner for peace | ✍️@ShaolinTom
Read the exclusive interview now:
https://t.co/4wYbXWV5C0 pic.twitter.com/egmypnEYbU
— Newsweek (@Newsweek) September 24, 2021
امریکہ اور پاکستان کو افغانستان سے دہشت گردی سے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا
افغانستان میں دہشت گردی کے دوبارہ جنم لینے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کیلئے امریکہ کا کردار انتہائی اہم ہے، پاکستان اور امریکہ دونوں افغانستان کو دہشت گردی سے پاک کرنا چاہتے ہیں، افغانستان میں دہشت گرد گروپوں کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا۔ خطے کی تمام طاقتوں کے باہمی تعاون کی بدولت ہی تباہی سے بچا جا سکتا ہے۔
طالبان نے سی پیک کا خیرمقدم کیا
سی پیک منصوبے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ طالبان نے سی پیک کے ترقیاتی منصوبوں کا خیر مقدم کیا ہے، جس سے تجارت اور خطے کی ترقی میں اضافہ ہو گا۔
امریکہ کا چین کے خلاف سخت رویہ غیر ضروری ہے
امریکہ چین تعلقات میں کشیدگی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا چین کے خلاف سخت رویہ غیر ضروری ہے۔
طالبان حکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ ہمسایہ ممالک کی مشاورت سے کریں گے
وزیراعظم عمران خا ن کا کہنا تھا کہ افغان عوام کو بحرانوں سے بچانے کیلئے طالبان کیساتھ تعاون کرتے رہیں گے لیکن طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ ہمسایہ ممالک کی مشاورت سے کریں گے۔