دفتر خارجہ کی جانب سے بھارتی قوم پرست تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت کے بیان کی شدید مذمت کی گئی، دفترِ خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ بھارتی انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ نے فریب آمیز بیان پہلی بار نہیں دیا۔
سربراہ موہن بھگوت نے کہا کہ تقسیم کا درد تب ہی ختم ہوگا جب تقسیم ختم کردی جائے گی، جو ٹوٹ گیا اسے دوبارہ اکٹھا کیا جاسکتا ہے، بھارت کی تقسیم کے لیے سازشیں گڑھی گئی تھیں جو اب بھی جاری ہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے ان کے بیان کو فریبی سوچ اور تاریخ میں ترمیم کی خواہش قرار دیا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان، آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت کے انتہائی اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں موجود اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کو غصب کر رہا ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے تسلط پسندانہ اقدامات کی مسلسل مخالفت کی ہے۔دفترِ خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس اشتعال انگیز اور غیر ذمے دارانہ بیانات سے گریز کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے غالبانہ رویے کی مذمت کی ہے اور کسی بھی اشتعال انگیز عمل کو ناکام بنانے کے پختہ عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔امن و استحکام کا عزم کرتے ہوئے دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری اور مسلح افواج ملکی خود مختاری اور علاقائی دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے، آر ایس ایس کے سربراہ اس سے قبل بھی عوامی سطح پر تقسیم کو ختم کرنے کی فریب پسندی میں ملوث رہ چکے ہیں۔