نریندر مودی کا بیانیہ یورپی ممالک میں اس وقت فیل ہو گیا جب جب بھارتی حکومت یورپی پارلیمنٹ کے سامنے بھارتیوں کو جمع کرنے میں ناکام ہو گئی۔
عالمی میڈیا کے مطابق بھارت نے 26 نومبر کو یورپی پارلیمنٹ کے سامنے لوگوں کو جمع کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔بھارت کی جانب سے اس مقصد کے لیے کروڑوں روپے کی پبلسٹی مہم بھی چلائی گئی تھی جس میں بطور خاص بھارتیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ یورپی پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہو کر احتجاج کریں۔
بھارت میں برسر اقتدار بی جے پی کے وزیراعظم نریندر مودی کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ اس طرح وہ نام نہاد ممبئی حملوں پر پروپگنڈہ کرکے عالمی ہمدردی سمیٹ سکیں۔عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق کئی ماہ کی تیاریوں اور کروڑوں روپے کے اخراجات کے بعد بھارتی حکومت صرف 12 افراد کو یورپی پارلیمنٹ کے سامنے جمع کرسکی۔
یاد رہے اس وقت وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی مسلم دشمن پالیسی کے خلاف عالمی میڈیا، بین الاقوامی تنظیموں کی سخت تنقید کا سامنا ہے ۔ اس سے پہلے امریکا نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کوخبردار کردیا تھا۔دورہ بھارت پر گئے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مودی حکومت کو متنبع کیا تھاکہ وہ جمہوریت کو کمزور کرنے سے باز رہیں۔ لنکن نے بھارتی سول سوسائٹی کے رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ مودی حکومت پر انسانی حقوق کی پاسداری کے لیے دباؤ ڈالیں۔
نریندر مودی کا بیانیہ یورپی ممالک میں فیل ہو گیا
27
نومبر 2021