ایرانی شہراصفہان میں پانی کی قلّت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 67 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مظاہرین شہر میں پانی کی قلت اور حکومت کے عدم تعاون کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، جس میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف سخت نعرے بازی کی جا رہی تھی۔
ایران کی حکومت نے احتجاج کے ذمہ دار اسلامی انقلاب کے مخالف عناصر کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پرتشدد کاروائیوں سے باز رہیں، کسی بھی گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اصفہان میں جمعے کے روز ہونے والا یہ مظاہرہ9 نومبر کو مظاہروں کے آغاز کے بعد ہونے والا ایک اور بڑا اجتماع تھا، جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ احتجاج میں شریک مظاہرین مرگ بر آمر کے نعرے لگا رہے تھے کیونکہ اسلامی انقلاب کے مخالف ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو آمر قرار دیتے ہیں۔ اسی لئے ایرانی حکام نے مظاہروں میں شامل ایسے عناصر کو قانون ہاتھ میں لینے سے خبردار کیا ہے۔
Watch: Protests continue in some parts of #Isfahan including at the Simin Intersection at the center of the Iranian city, where protesters chanted "Death to the Dictator."https://t.co/L8fm4pJZgf pic.twitter.com/0dMUqF3Wgd
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) November 27, 2021
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے ایرانی حکام کی جانب سے جاری کئے گئے گرفتار افراد کے اعدادوشمار پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تعداد سینکڑوں میں ہے، جسے چھپایا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اصفہان کو سیراب کرنے والا مشہور دریا زیندھرود اب خشک سالی کی وجہ سے سوکھ چکا ہے، اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے رواں ماہ کے شروع میں اصفہان اور سمنان کے صوبوں میں عوامی نمائندوں سے ملاقات میں پانی کے مسائل حل کرنے کا اعلان کیا تھا۔