امریکہ کے سائبر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی ہیکرز ایک باقاعدہ مہم کے تحت امریکی اداروں کی جاسوسی کر رہے ہیں، اور اس دوران بڑے پیمانے پر حساس ڈیٹا چوری کیا گیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق سائبر سیکیورٹی ادارے پالو آلٹو نیٹ ورکس نے گذشتہ چند مہینوں کے سائبر حملوں کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چھوٹے بڑے 600 ایسے کیسز ہیں جن کے کمزور نیٹ ورکنگ سسٹم کا ہیکرز نے فائدہ اٹھایا ہے۔ ان کیسز میں 23 سائبر حملے امریکی یونیورسٹیوں، 14 ریاستی اداروں جبکہ 10 محکمہ صحت کے ڈیٹا بیس پر کئے گئے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ مہینے امریکی دفاعی اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کی ویب سائٹس پر 4 بڑے حملے کئے گئے، متعلقہ اداروں کا کہنا ہے کہ سینکڑوں امریکی کمپنیاں اور ادارے اسی طرح کے سافٹ ویئرز استعمال کر رہے ہیں، جس پر سائبر سیکیورٹی اداروں نے امریکی کمپنیوں اور ریاستی اداروں کے ڈیٹا بیس کی سیکیورٹی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی ہیکرز کے سائبر حملوں میں حساس اداروں کے پاس ورڈز اور دیگر مواد چوری کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ امریکی سائبر سیکیورٹی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ رپورٹ ہونے والے چینی ہیکرز کے سائبر حملوں کی تعداد زیادہ بھی ہو سکتی ہے، اور مستقبل میں یہ حملے مزید بڑھ سکتے ہیں۔
سائبر سیکیورٹی ادارے پالو آلٹو نیٹ ورکس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی مختلف ریاستی اور بلدیاتی حکومتوں، ملٹری اور دیگر حساس ویب سائٹس پر سائبر حملوں میں مماثلت پائی جاتی ہے، اور قوی امکان یہی ہے کہ ایک باقاعدہ مہم کے تحت یہ حملے کئے جا رہے ہیں۔
سی این این کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن میں موجود چینی سفارتخانے کے ساتھ رابطہ کرنے کی باوجود وہاں سے ردعمل میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔