ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں پاکستان اپنا پہلا میچ بھارت سے ہار گیا، اس میچ میں ایک جانب بھارتی کپتان روہت شرما کی جانب سے رویندرا جڈیجا کو چوتھے نمبر پر بھیجنے کے فیصلے کو کافی سراہا جارہا ہے تو وہیں کھیل کے آخری اوورز میں پاکستان پر لگائی جانے والی پینالٹی بھی گرین شرٹس کی شکست کی ایک وجہ قرار دی جارہی ہے۔
آئی سی سی کے مطابق سلو اوور ریٹ سے متعلق رواں برس جنوری میں نئے کرکٹ قوانین لاگو ہوچکے ہیں جن کے مطابق ایک اننگز کیلئے مقررہ وقت پورا ہونے کی صورت میں فیلڈنگ سائیڈ بقیہ اوورز میں چار کے بجائے پانچ فیلڈرز 30 گز کے دائرے کے اندر رکھنے کی پابند ہوگی۔
پاک بھارت میچ میں انڈیا اور پاکستان دونوں ہی مقررہ وقت میں 20 اوورز کرانے میں ناکام رہے۔ بھارت نے پہلے فیلڈنگ کی اور اننگز کیلئے مقررہ وقت میں 18 سے بھی کم اوورز کیے تھے جس کی وجہ سے اسے آخری دو اوورز میں 5 کھلاڑیوں کو 30 گز کے دائرے کے اندر رکھنے پڑے۔ آخری دو اوورز کی 11 گیندوں پر پاکستان نے 23 رنز بنائے اور ایک گند قبل 147 پر آل آؤٹ ہوگیا۔
اسی طرح جب پاکستان فیلڈنگ کر رہا تھا تب بھی پاکستان مقررہ وقت میں 20 اوورز کرانے میں ناکام رہا اور صرف 17 اوورز ہی کرا سکا، نتیجتاً اسے بقیہ 3 اوورز میں پانچ فیلڈرز دائرے کے اندر رکھنے پڑے جس کا نقصان یہ ہوا کہ اہم موقع پر بھارتی کھلاڑیوں نے اس کا فائدہ اٹھایا اور جیت کیلئے درکار 32 رنز ان تین اوورز میں بنالیے جبکہ دو گیندیں باقی بھی تھیں۔
اس قانون کے حوالے سے بھارتی فاسٹ بولر بھونیشور کمار نے کہا کہ اس قانون سے ہم نے اچھا سبق سیکھا ہے اور آنے والے بڑے میچز میں محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، یہ ان چند موقعوں میں سے ایک ہوتا ہے جب آپ میچ جیت سکتے ہیں یا ہار سکتے ہیں کیوں کہ آخری کے اوورز دونوں ہی اننگز میں کافی اہم ہوتے ہیں، یہ معاملہ ہماری اگلی ٹیم میٹنگ میں ضرور زیر بحث آئے گا۔