ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں بھارت کیخلاف سپر فور میچ میں شاندار پرفارمنس دکھانے والے پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان پر انجری کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
گزشتہ روز میچ کے فوری بعد محمد رضوان کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کے سیدھے گھٹنے کا ایم آر آئی اسکین کرایا گیا جس کی رپورٹ آنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ایشیا کپ کے دوران پاکستان کے متعدد کھلاڑی انجرڈ ہوچکے ہیں، فاسٹ بولر شاہین آفریدی ایونٹ سے پہلے ہی انجرڈ ہوگئے تھے اور ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی نہیں کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ فاسٹ بولر محمد وسیم جونیئر اور شاہنواز دھانی بھی سائیڈ اسٹرین انجری کا شکار ہوچکے ہیں اور اب رضوان پر انجری کی تلوار لٹک رہی ہے۔
کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق ایشیا کپ میں پاکستان کے پاس رضوان کی عدم موجودگی میں کوئی اسپیشلسٹ وکٹ کیپر موجود نہیں، رضوان کی عدم موجودگی میں خوشدل شاہ اور فخر زمان وکٹ کیپنگ کر سکتے ہیں لیکن یہ دونوں مستقل وکٹ کیپر نہیں ہیں۔
پاکستان ٹیم میں وکٹ کیپنگ کیلئے رضوان کے بعد دوسری چوائس محمد حارث ہیں جو پاکستان کے دورہ نیدرلینڈز میں تو ٹیم کے ساتھ تھے لیکن ایشیا کپ اسکواڈ میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے دبئی میں موجود نہیں ہیں۔
کرک انفو کے مطابق اگر رضوان انجری کی وجہ سے ایشیا کپ سے باہر ہوتے ہیں تو ممکن ہے کہ محمد حارث کو دبئی طلب کرلیا جائے۔