فضائی آلودگی سے پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں بتائی گئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فضائی آلودگی کس طرح پھیپھڑوں کے کینسر کا باعث بنتی ہے۔
تحقیق کے مطابق گاڑیوں سے جو دھواں خارج ہوتا ہے اس کے ننھے ذرات پھیپھڑوں کے خلیات میں ‘خوابیدہ’ تبدیلیوں کو جگانے کا باعث بنتے ہیں اور کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ فضائی آلودگی سے پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ تمباکو نوشی کے مقابلے میں کم ہوتا ہے، مگر یہ ایسا عنصر ہے جس کی ہم روک تھام نہیں کرسکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر زیادہ سے زیادہ افراد کو فضائی آلودگی کی بڑھتی شرح کا سامنا ہے۔
اس وقت بھی تمباکو نوشی ہی پھیپھڑوں کے کیسز کی سب سے بڑی وجہ ہے مگر چار دیواری کے اندر فضائی آلودگی کے باعث دنیا بھر میں پھیپھڑوں کے کینسر سے 2019 میں 3 لاکھ اموات ہوئیں۔
محققین نے بتایا کہ تمباکو نوشی کے بغیر پھیپھڑوں کے کینسر کے کیسز میں ایسی جینیاتی تبدیلیوں کو دیکھا گیا جو صحت مند پھیپھڑوں کے ٹشوز میں بھی نظر آتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی پھیپھڑوں کے کینسر سے منسلک ہے مگر لوگ اسے نظر انداز کردیتے ہیں کیونکہ اس کے پیچھے کا طریقہ کار ابھی تک واضح نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی صحت پر آلودگی کے اثرات آنکھیں کھول دینے والے ہیں، آپ اسے نظرانداز نہیں کرسکتے، اگر آپ انسانی صحت کو ٹھیک رکھنا چاہتے ہیں تو موسمیاتی صحت کو پہلے ٹھیک کرنا ہوگا۔
اس تحقیق کے نتائج یورپین سوسائٹی فار میڈیکل Oncology کانفرنس میں پیش کیے گئے۔