امریکی آرمی چیف کا پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں پر اظہار تشویش

29  ستمبر‬‮  2021

امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیف  سٹاف جنرل مارک ملی نے سینیٹ کی کمیٹی برائے آرمڈ فورسز کے منعقدہ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا اندازہ تھا کہ تیزی سے انخلا ء علاقائی عدم استحکام، پاکستان کی سلامتی اور اس کے جوہری ہتھیاروں کیلئے خطرات میں اضافہ کر دے گا، ہمیں تجزیہ کرنا ہو گا کہ طالبان کس طرح 20 سال تک امریکی افواج کے سامنے کھڑے رہے، ہمیں پاکستان کے کردار کو بھی پرکھنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کو بھی اب جن طلبان سے نمٹنا پڑے گا وہ پہلے سے مختلف ہوں گے۔ جنرل میکنزی نے کمیٹی کے اراکین سینیٹرز کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعد پاکستان کے طالبان کے ساتھ تعلقات پیچیدہ ہو جائیں گے۔

ہمارے اندازوں کے مطابق افغان حکومت سردیوں تک قائم رہ سکتی تھی

سقوط کابل پر گفتگو کرتے ہوئے جنرل مارک ملی نے کہا کہ ہمارے اندازوں کے مطابق افغان حکومت سردیوں کے آغاز تک قائم رہ سکتی تھی جبکہ کابل میں حکومت کی موجودگی اگلے موسم بہار تک برقرار رہ سکتی تھی، لیکن 11 روز میں افغان فوج کی پسپائی اور حکومت کے خاتمے کو ہم نے بالکل نہیں دیکھا تھا۔

افغان آرمی میں اشرف غنی کی کرپٹ حکومت کیلئے لڑنے کا جذبہ نہیں تھا

امریکی آرمی چیف کے بیان پر وزیردفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ کسی پر الزام لگانے کی بجائے ہمیں کچھ حقائق کا جائزہ لینا چاہیے۔ سابق افغان صدر زشرف غنی کی حکومت کو کرپٹ قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ جس انداز سے ملٹری قیادت میں غیر معمولی تبدیلیاں کرتے رہے، جس طرح بدعنوانی ہوتی رہی ہم نے اس پر غور نہیں کیا۔ ہم یہ سمجھنے میں بھی ناکام رہے کہ افغان آرمی میں کرپٹ حکومت کیلئے لڑنے کا جذبہ بھی نہیں تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved