پاکستان کی سینیئر اداکارہ ریشم نے دریا میں مچھلیوں کے کھانے کیلئے گوشت اور ڈبل روٹی کے ساتھ پلاسٹک کی تھیلیاں پھینکے جانے پر وضاحت پیش کی ہے۔
کچھ روز قبل ریشم نے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں بظاہر وہ ایک پُل پر اپنی گاڑی سے نیچے اتر کر پلاسٹک کی تھیلی سے گوشت کے ٹکڑے اور پھر ڈبل روٹی نکال کر دریا میں مچھلیوں کے لیے پھینک رہی ہیں۔
تاہم ساتھ ہی گوشت اور ڈبل روٹی سے بھری پلاسٹک کی تھیلیاں خالی ہونے پر اداکارہ کو انہیں بھی دریا میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا، سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین نے ریشم کو ماحولیاتی اور آبی آلودگی کے نقصانات سے آگاہ نہ ہونے پر آڑے ہاتھوں لیا۔
ریشم نے کہا ‘میں دو روز کے لیے چار سدہ گئی تھی، وہاں سیلاب سے متاثرہ بچوں کے ساتھ وقت گزارا اور واپسی پر دریا کنارے مچھلیوں کو کھانا کھلانے کے لیے رُک گئی’۔
اداکارہ نے کہا ‘ہم انسان ہیں اور غلطیاں ہو جاتی ہیں، اس میں کون سی بڑی بات ہے جو لوگ اتنی تنقید کر رہے ہیں، مجھے کسی کی تنقید سے فرق نہیں پڑتا’۔
ریشم نے مزید کہا ‘ بے ضرر سی معصوم انسان ہوں، اندازہ نہیں ہوا کہ میں نے تھیلی بھی پھینک دی، جب چار سدہ سے لوٹی اور سوشل میڈیا دیکھا تو ہر جگہ ٹرینڈ کر رہی تھی، لوگوں کا بس نہیں چل رہا کہ پتہ نہیں کیا کر دیں، ایسا لگ رہا ہے جیسے میں نے صرف دو تھیلیاں نہیں بلکہ دنیا بھر کی آلودگی اس دریا میں پھینک دی’۔ انٹرویو میں انہوں نے یہ بھی کہا ‘لوگ مجھے ایسے نشانہ بنارہے ہیں جیسے میں نے پتہ نہیں کون سا گناہ کردیا، جیسے یہ سیلاب اور سارے عذاب میری ہی وجہ سے آرہے ہیں’۔