اسمارٹ فونز کا بہت زیادہ استعمال بچوں میں جلد بلوغت کا باعث بن سکتا ہے۔
یہ انتباہ ترکیہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اسمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس سے خارج ہونے والی نیلی روشنی سے مخصوص ہارمونز کی سطح بدل سکتی ہے جس سے قبل از وقت بلوغت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کے بعد یہ بات دریافت کی گئی تھی اور محققین کے خیال میں ان ڈیوائسز کی نیلی روشنی سے ایک ہارمون میلاٹونین پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسمارٹ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی روشنی کو نیند کی کمی سے منسلک کیا جاتا ہے مگر اس نئی تحقیق کے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اس سے بچوں کی نشوونما بھی متاثر ہوسکتی ہے۔
اس تحقیق میں چوہوں کو اسمارٹ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی نیلی روشنی کی زد میں رکھ ہارمونز کی سطح میں آنے والی تبدیلیوں کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن چوہوں کو نیلی روشنی میں رکھا گیا تھا ان میں بلوغت کا آغاز قبل از وقت ہوگیا۔
ان چوہوں میں میلاٹونین کی سطح گھٹ گئی جبکہ 2 دیگر ہارمونز کی سطح بڑھ گئی جس سے بلوغت کا عمل قبل از وقت شروع ہوگیا۔
محققین نے کہا کہ ہم نے دریافت کیا کہ ڈیوائسز کی نیلی روشنی سے مخصوص ہارمونز کی سطح میں تبدیلی آتی ہے، ابھی ان نتائج کا اطلاق بچوں پر نہیں کیا جاسکتا مگر اسے خطرہ بڑھانے والا عنصر ضرور تصور کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے نیلی روشنی سے انسانی ہارمونز میں آنے والی تبدیلیوں پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
محققین نے والدین کو مشورہ دیا کہ کم عمر بچوں کے لیے اسمارٹ ڈیوائسز کا استعمال محدود کیا جائے، بالخصوص رات کے وقت تاکہ ہارمونز پر منفی اثرات مرتب نہ ہوسکیں۔
اس تحقیق کے نتائج یورپین سوسائٹی فار Paediatric Endocrinology کے سالانہ اجلاس کے دوران پیش کیے گئے۔