انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کیچ آؤٹ پر نو کراسنگ کاقانون متعارف کرایاہے، اس قانون کے تحت اب اگر کوئی بلے باز کیچ آؤٹ ہوتا ہے تو اس کی جگہ آنے والا نیا بلے باز ہی اگلی گیند کھیلے گا۔
آئی سی سی نے ٹیسٹ اور ون ڈے میں بلے باز کے میدان میں آنے کا معین وقت بھی 3 منٹ سے کم کر کے 2 منٹ کر دیا ۔ تاہم ٹی 20 کرکٹ میں یہ وقت پہلے کی طرح ڈیڑھ منٹ ہی ہو گا،نئے قانون کے تحت اگر نیا بلے باز مقررہ وقت میں کریز پر نہیں پہنچتا تو فیلڈنگ ٹیم کا کپتان ’’ٹائم آؤٹ‘‘ قانون کے تحت اسے آؤٹ کرنے کا مجازہوگا۔
نئے قانون کے تحت بلے باز کیلئے ضروری ہے کہ گیند کھیلتے ہوئے گرنے کی صورت میں اس کے بلے یا جسم کا کچھ حصہ لازماً کرکٹ پچ پر ہی رہےاگر بلے باز پچ سے باہر جا کر شاٹ کھیلے گا تو اس گیند کو ڈیڈ بال قرار دیا جائے گا جبکہ پچ سے باہر گرنے والی گیند نو بال قرار دی جائے گی۔
نئے قانون کے تحت جب بولر گیند کروانے کیلئے دوڑنا شروع کر دے، اس کے بعد فیلڈرز کی جانب سے غیر ضروری طور پر یا جان بوجھ کر حرکت کرنے پر امپائر بیٹنگ ٹیم کو 5 اضافی رنز دے گا اس گیند کو بھی ڈیڈ بال قرار دیا جائے گا۔
بولر کی جانب سے نان سٹرائیکر اینڈ پر کھڑے بلے باز کو گیند پھینکنے سے قبل رن آؤٹ کرنا اب باقاعدہ رن آؤٹ مانا جائے گا اس سے قبل یہ قانون ’’منکڈ‘‘ کہلاتا تھا۔
نئے قواعد و ضوابط کے مطابق بولر اگر اب گیند کروانے سے پہلے بیٹنگ کریز سے باہر نکلنے والے بلے باز کو رن آؤٹ کرنے کی کوشش کرے گا تو اسے ڈیڈ بال سمجھا جائے گا۔
کورونا کی وبا کے دوران آئی سی سی نے بولرز اور فیلڈرز کو گیند چمکانے کیلئے تھوک استعمال کرنے سے روک دیا تھا اب اس پابندی کو مستقل طور پر نافذ کر دیا گیا ہے۔