چین کے ایک چڑیا گھر نے 16 سالہ آرکٹک بھیڑیے کی موت کے 10 ماہ بعد کلوننگ ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک نئے بچے کو پیدا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بیجنگ میں قائم سائنوجین بائیوٹیکنالوجی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سے پہلے کسی ملک نے قطبی بھیڑیے کو کلون کرنے کا کامیاب تجربہ نہیں کیا۔
سائنوجین کمپنی کے مینیجر ژاؤ جیان پنگ کا کہنا ہے کہ نومولود بھیڑیے میں وہی جینوم موجود ہیں جو اصلی بھیڑیے میں ہوتا ہے لیکن کلوننگ کے ذریعے پیدا ہونے والا بھیڑیا، کتے کےعلاوہ کسی جانور کے ساتھ نہیں رہا۔ انہوں نے بتایا کہ ابتداء میں کلوننگ کے ذریعے پیدا ہونے والے کتوں اور بلیوں کو میل جول کا مسئلہ ہوتا ہے۔
دوسری جانب سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خطرے سے دوچار جنگلی حیات اور نایاب نسل کو محفوظ کرنے کے لیے بہترین طریقہ ہے۔