سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے بڑی شرط سامنے رکھ دی

15  دسمبر‬‮  2021

سعودی عرب کی حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے تل ابیب سے بڑا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس مطالبے کو تسلیم کر لیا گیا تو تمام اسلامی ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کر لیں گے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سفیر عبداللہ المعلمی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ سے پہلے کی سرحدوں پر واپس چلا جائے تو نہ صرف سعودی عرب بلکہ او آئی سی کے تمام 57 رکن ممالک اسرائیل کو تسلیم کر لیں گے۔

خلیجی جریدے عرب نیوز کے ساتھ انٹرویو میں سعودی سفیر کا  کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن فلسطین کے تنازعے کے پر امن حل سے ہی ممکن ہے۔ سعودی سفیر سے جب سوال کیا گیا کہ کیا سعودی حکومت اسرائیل کے متعلق اپنی پالیسیوں پر نظظر ثانی کرے گی، کیونکہ دہائیوں پر مبنی سفارتی تعلقات کی معطلی سے حاصل تو کچھ بھی نہیں ہوا؟

اس کے جواب میں سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ دہائیاں گزرنے سے غلط اور صحیح ہونے کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا، اسرائیل کا فلسطین پر سالوں پہلے کا قبضہ تب بھی غلط تھا اور آج بھی غلط ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ مہینے 20 امریکی یہودی رہنماؤں نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا ، جہاں ان کی ملاقات حکومتی وزراء سے بھی ہوئی تھی، خلیجی میڈیا کے مطابق دورے کا مقصد سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات قائم کرنا تھا۔

واضح رہے کہ 5 جون 1967ء کو اسرائیل نے مصراور عرب ممالک کے آپسی اختلافات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مصر پر غیراعلانیہ جنگ مسلط کر دی، 6 دن کی مختصر جنگ میں عرب اتحاد کو شکست ہوئی اور اسرائیل نے شام میں گولان کی پہاڑیوں، مصر کے پورے جزیرہ نمائے سینہ اورمغربی بیت المقدس سمیت فلسطین  پر قبضہ کر لیا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved