او آئی سی اجلاس سے وزیراعظم کا خطاب، افغانستان کوسالہا سال کرپٹ حکومتوں کا سامنا رہا

19  دسمبر‬‮  2021

افغان جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار سے زائد قربانیاں دیں، 30 لاکھ افغان مہاجرین کا بوچھ بردا شت کیا اور اب بھی لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان میں بس رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا او آئی سی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا تمام معزز مہمانوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں، خوشی کی بات ہے کہ اجلاس میں شامل تمام ممالک افغانستان کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مشکلات نہیں دیکھی ہیں۔ افغانستان کا بینکنگ نظام مفلوج ہوگیا اور کوئی بھی ملک ان حالت میں نہیں چل سکتا۔انھوں نے کہاکہ افغان معاملات سے سب سے زيادہ نقصان پاکستان کا ہوا اور وہاں کی صورتحال سنگین ہوگئی۔ افغانستان 40 سال خانہ جنگی کا شکار رہا اور اب وہاں بیرونی امداد بند ہوگئی ہے جس سے 4 کروڑ عوام کو بحران کا سامنا ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ او آئی سی کی ذمہ داری ہے کہ افغانستان کی مدد کرے  کیوں کہ افراتفری  سے افغانستان میں دہشت گردی ہوسکتی ہے۔عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ افغانستان میں عدم استحکام دنیا کو متاثر کرے گا اور اگر بروقت ایکشن نہ لینے سے افغانستان میں افراتفری پھیلے گی .ان کا کہنا تھا کسی بھی ملک کو افغانستان جیسی صورت حال کا سامنا نہیں رہا، افغانستان میں سالہا سال کرپٹ حکومتیں رہیں، افغانستان کی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے اور بینکنگ نظام جمود کا شکار ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا افغانستان میں سالہاسال کرپٹ حکومتیں رہیں، افغانستان کا 75 فیصد بجٹ غیر ملکی امداد پر رہا لیکن اب افغانستان کو بیرونی امداد بند ہو چکی ہے، اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری مائیکل گرفٹ نے جو اعداد و شمار دیے وہ حیران کن ہیں، یہ مسئلہ افغان عوام کا ہے، ہم پہلے ہی تاخیر کا شکارہیں۔عمران خان کا کہنا تھا طالبان وزیر خارجہ سے ایک ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے کہا وہ اپنی شرائط پر عمل درآمد کے لیے تیار ہیں، دنیا نے اقدامات نہ کیے تو یہ انسانوں کا پیدا کردہ سب سے بڑا انسانی بحران ہو گا، المیہ یہ ہے کہ 41 سال پہلے پاکستان میں افغانستان کیلئے کانفرنس ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ افغانستان میں عدم استحکام سے ایسے عناصرمضبوط ہوں گے، افغانستان میں عدم استحکام سے مہاجرین کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved