مولانا فضل الرحمان نے افغان وزیر خارجہ کا ماتھا کیوں چوما، عالمی میڈیا پر بحث کے بعد مولانا کا موقف سامنے آ گیا

20  دسمبر‬‮  2021

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے افغان وزیر خارجہ سے ملاقات میں ان کا ماتھا چومنے پر ہونے والی چہہ مگوئیوں پر اپنا موقف واضح کر دیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے آج دورہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات نے ثابت کر دیا کہ 2018ء کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی، جے یو آئی پہلے بھی خیبر پختونخوا کی سب سے بڑی جماعت تھی، اب بھی سب سے بڑی جماعت ہے۔

Maulana Fazal Ur Rehman meeting with Afghan Foreign minister 19-Dec-2021
Maulana Fazal Ur Rehman meeting with Afghan Foreign minister 19-Dec-2021

 

پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات میں ان کے ماتھے کو چوما، جو کہ عالمی میڈیا میں موضوع بحث بنا ہوا ہے، اس پر آپ کا کیا ردعمل ہے؟

جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان کی امارت اسلامیہ اور تحریک طالبان کے شروع سے حامی رہے ہیں، ہم دنیا کو فالو نہیں کرتے، کہ امریکہ طاقتور ہے، وہ جسے دہشت گرد کہہ دے ہم بھی اسے دہشت گرد کہہ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ میں مشرف ہوں، نہ امریکہ کا غلام ہوں کہ انہیں دہشت گرد کہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آزادانہ طور پر دنیا کے ساتھ اصول پر مبنی احترام کے تعلقات ہیں۔ امریکہ اگر کہتا ہے کہ انسانی حقوق کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، تو اگر وہ افغانستان میں انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں تو انہیں گوانتاناموبے جیل اور بگرام  جیل کے عقوبت خانوں کا بھی حساب دینا ہو گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved