اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ نے ایرانی جنرل سلیمانی کے قتل میں اسرائیل کا مرکزی کردار تسلیم کر لیا

21  دسمبر‬‮  2021

موساد کے سابق سربراہ تامر ہیمان نے جنوری 2020ء میں کی گئی امریکی کارروائی کے نتیجے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کے کردار کی تصدیق کردی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں  کہا گیا ہے کہ امریکی فورسز کی  کارروائی کے ایک ہفتے بعد جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے جنرل سلیمانی کی دمشق اور بغداد جانےوالی پرواز کی تصدیق میں مدد کی تھی، جس کے بعد اس کاروائی کی حتمی تیاریاں کی گئی تھیں۔

رواں برس کے آغاز میں ایک عالمی جریدے نے رپورٹ کیا تھا کہ اسرائیل کو جنرل سلیمانی کے نمبرز تک رسائی حاصل تھی، جس کی بنیاد پر  امریکہ کو خفیہ معلومات فراہم کی گئیں۔اب اس وقت کے اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل تامر ہیمان نے ریٹائرمنٹ کے بعد پہلی دفعہ اسرائیل کے ملوث ہونے کی باقاعدہ  تصدیق کی ہے۔ہیمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے کے باعث  ایران شام میں اپنے قدم جمانے میں ناکام ہو گیا تھا۔

جنرل تامر ہیمان نے یہ انکشاف ایک میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اور کہا کہ میرے دور میں ایران کے خلاف جو سب سے بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی تھیں، جنرل سلیمانی کی ہلاکت ان میں سے ایک ہے، کیونکہ جنرل سلیمانی ایرانی فورس کو ملک سے باہر اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتےتھے۔

یاد رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو جنوری 2020ء میں بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا تھا، جسکے بعد  ایران کے امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہت کشیدہ ہو گئے تھے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved