ترک صدر کے نئے معاشی اقدامات کے نتیجے میں لیرا کی قدر میں 30 فیصد تک اضافہ ہو گیا۔
نئی معاشی پالیسی میں ترک صدر کی جانب سے ملکی ڈپازٹ کے تحفظ کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا گیا۔نئے اقدامات کے تحت مرکزی بینک کو شرح سود میں کمی کو جاری رکھنے پر زور دیا گیا اور قرض لینے کی لاگت کو 15 فیصد سے کم کر کے 14 فیصد کر دیا گیا۔
اس سے قبل ترک کرنسی اپنی تاریخ کی کم ترین سطح پر تھی جس کے بعد طیب اردوان نے وزیر خزانہ کو عہدے سے ہٹادیا تھا۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ وہ ملک میں مہنگائی کی شرح چار فی صد تک لانے میں کامیاب ہو جائیں گے کیوں کہ وہ ماضی میں ایسا کر چکے ہیں۔
یاد اردوان کی جانب سے سود کی شرح میں کی گئی کمی کی وجہ سے گزشتہ ماہ کے دوران لیرا کی قیمت میں تقریباً 30 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔ ۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا،میں نے کل بھی شرح سود کم رکھی، آج بھی کم رکھی اور کل بھی کم رکھیں گے۔ میں اس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا کیونکہ سود ایک ایسی بیماری ہے جو امیر کو مزید امیر اور غریب کو غریب تر بنادیتی ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ مسلم عقیدے نے انہیں شرح سود میں اضافے سے روک رکھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم شرح سود میں کمی کرتے جارہے ہیں، مجھ سے کسی اور چیز کی توقع نہ رکھیں، بحیثیت مسلمان میں وہی کروں گا جو ہمارا دین کہتا ہے۔
تازہ ترین صورتحا ل یہ ہے ترک کرنسی کی قدر میں مسلسل کمی کے بعد لیرا کی قدر میں 30 فیصد تک اضافہ ہو گیا۔