ٹھٹھرتی سردی کے عالم میں نومولود بچی کو اس کے والدین کھیتوں میں چھوڑ گئے تھے، لیکن کتیا اور اس کے بچوں نے نومولود کے گرد حصار قائم کر کے اسے سردی سے محفوظ رکھا۔
تفصیلات کے مطابق یہ دلخراش اور حیرت انگیز واقعہ بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے منگولی ٹاؤن کے علاقے سریستل گاؤں میں پیش آیا، جہاں ایک نومولود اور بے لباس بچی کو اس کے والدین سخت سردی کے عالم میں رہائشی علاقوں سے دور کھیتوں میں چھوڑ آئے، جہاں اسے ایک کتیا نے دیکھا، پھر یوں ہوا کہ ساری رات کتیا اور اس کے بچے نومولود کے نہ صرف پاس بیٹھے رہے بلکہ جتنا ممکن ہو سکا اسے سردی سے بھی محفوظ رکھا۔
खबर पढ़कर मन व्यथित हो गया.
बच्ची को पुलिस ने अस्पताल पहुंचा दिया है, मामले की छानबीन जारी है.
यदि आप बेटा-बेटी में भेद-भाव की सोच से ग्रस्त हैं तो आप अभिभावक बनने लायक नहीं हैं.
दोषियों को कानून के तहत सख्त सजा मिले. ऐसे पाप रोकें, दकियानूसी सोच त्यागें, बेटा-बेटी एक समान मानें. pic.twitter.com/JDD5tQExSu— Dipanshu Kabra (@ipskabra) December 19, 2021
بھارتی میڈیا کے مطابق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ وہ صبح 11 بجے کے قریب جب کھیتوں میں کام کیلئے آئے تو انہوں نے بچی کے رونے کی آواز سنی، ان کا کہنا تھا کہ ہم آواز کا تعاقب کرتے ہوئے جب بچی کے پاس پہنچے تو ہم یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گئے، کہ کتیا اور اس کے بچوں نے نومولود بچی کو اپنے حصار میں لیا ہوا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا تھا کہ ہم نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا، جنہوں نے بچی کو تحویل میں لے کر اس کا طبی معائنہ کرایا۔ طبی معائنہ کرنے والےڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ منگولی ٹاؤن میں کم ترین درجہ حرارت ہونے کے باعث بچی کا زندہ رہنا محال تھا، لیکن یہ واضح ہے کہ کتیا اور اس کے بچوں نے نہ صرف اس کا پہرہ دیا بلکہ اسے حد درجہ گرم بھی رکھا، جس کے باعث بچی جاں بحق نہیں ہوئی، اور حیرت انگیز طور پر بچی کے جسم پر خراش کا ایک بھی نشان نہیں ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ کام کسی نے اپنا گناہ چھپانے کیلئے کیا ہے یا بچی کو بوجھ سمجھ کر باہر پھینکا گیا ہے، لیکن دونوں صورتوں میں اس کے والدین کو قانونی گرفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔