الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

23  دسمبر‬‮  2021

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصل واؤڈا نااہلی کیس کی سماعت کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

الیکشن کمیشن میں فیصل واوڈا کے خلاف نا اہلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ فیصل واوڈا کے وکیل نے پیدائش کا سرٹیفکیٹ کمیشن میں جمع کروا دیا۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ فیصل واوڈا امریکی ریاست کیلیفورنیا میں پیدا ہوئے اور فیصل واوڈا پیدائشی طور پر امریکی شہری ہیں۔ فیصل واوڈا نے کوئی جھوٹ نہیں بولا۔

چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا پاسپورٹ منسوخ ہونے کا یہ مطلب ہے کہ شہریت ختم ہو گئی ؟ جس پر فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ ریٹرننگ افسر کے آرڈر میں لکھا ہے کہ فیصل واوڈا کا غیر ملکی پاسپورٹ منسوخ شدہ تھا۔فیصل واوڈا کے وکیل بیرسٹر معید نے کہا کہ نادرا نے 29 مئی 2018 کو فیصل واوڈا کا نائیکوپ منسوخ کرکے شناختی کارڈ جاری کیا، وہ اب ایم این اے نہیں رہے تو اس درخواست پر نااہلی کیسے ہوسکتی؟ ۔ فیصل واووڈا کے وکیل بیرسٹر معید نے دلائل مکمل کر لئے ۔

درخواست گزار قادر مندوخیل نے جواب الجواب جمع کرایا کہ فیصل واوڈا نے شہریت چھوڑنے کی تاریخ نہیں بتائی اور شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ بھی پیش نہیں کیا۔الیکشن کمیشن نے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

فیصل واوڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف سیاسی بنیادوں پر کیس فائل ہوا تاہم الیکشن کمیشن کا جو حکم ہوگا سر آنکھوں پر تسلیم کریں گے۔ بطور ایم این اے امیدوار مجھے قانون کا اتنا علم نہیں تھا۔ جیسے مجھے گاڑیوں کا شوق ہے اس کا کسی اور کو اتنا علم نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بلاوجہ گھسیٹا جا رہا ہے اور مخالفین کسی ٹربیونل میں نہیں گئے۔ الیکشن کمیشن نے انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے کیس کو بھرپور انداز سے سنا۔ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار سے سوال کیے کہ متعلقہ فورم سے کیوں رجوع نہ کیا ؟ اور درخواست گزاروں نے مختلف بہانے بنائے۔فیصل واوڈا نے کہا کہ انتخاب سے قبل تمام قانونی کام پورے کیے۔ الیکشن کمیشن کو مطمئن کیا اور جو سوال کیا جواب دیا اور ثبوت بھی پیش کیے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved