سپریم کورٹ نے مرتضیٰ وہاب کی معافی قبول کرلی، عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ واپس

27  دسمبر‬‮  2021

سپریم کورٹ نے ایڈمنسٹریٹر کراچی  مرتضیٰ وہاب کی دوبارہ معافی قبول کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گٹر باغیچہ کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب عدالت میں پیش ہوئے۔دورانِ سماعت سخت الفاظ استعمال کرنے پر عدالت نے مرتضیٰ وہاب پر برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس قاضی امین نے کہا کہ یہ ریاست کی زمینیں ہیں آپ کی ذاتی ملکیت نہیں، واپس کرنا ہوگی ساری زمینیں،  ہم نہیں لیں گے تو کوئی اور آکر لے گا ، آپ واپس کریں گے زمینیں۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے گٹر باغیچہ کیس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیدیا تھا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں  گٹر باغیچہ اراضی قبضہ کیس کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں اشتعال میں آنے پر عدالت مرتضیٰ وہاب پر سخت برہم ہوئی جب کہ چیف جسٹس نے مرتضیٰ وہاب کو گیٹ آؤٹ کہتے ہوئے فوری باہر جانے کا حکم دیا۔

عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب کو عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مرتضیٰ وہاب ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لیے اہل نہیں اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو فوری طور پر مرتضیٰ وہاب کی جگہ دوسرا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس نے مرتضیٰ وہاب پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرتضیٰ وہاب ایڈمنسٹریٹر کے بجائے سیاست دان کے طور پر ایکٹ کر رہے ہیں، آپ یہاں سیاست کر رہے ہیں، غیر جانبدار طریقہ اختیار نہیں کر سکتے تو عہدے پر نہیں رہ سکتے آپ جس پر مرتضیٰ وہاب ایک دم طیش میں آگئے اور کہا کہ اگر سیاست اتنی بری چیز ہے تو چھوڑ دیتے ہیں۔

جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ یہ ریاست کے اثاثے ہوتے ہیں مرتضیٰ وہاب صاحب، یہ تمام آپ کے پاس امانتیں ہیں، ریاست یہ سب زمین واپس لے گی، ہمارے ذریعے نہیں تو کسی اور کے ذریعے، ایک چھوٹے آفس میں بیٹھا افسر وائس رائے بن جاتا ہے، یہی ہمارا المیہ ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کس نے سوچا کہ رفاعی پلاٹس پر تعمیرات ہو سکتی ہیں، تاقیامت بھی رفاعی پلاٹ رفاعی ہی رہیں گے لہذا وقت آگیا کے ایم سی کی ساری سوسائٹیز ختم کردی جائیں، کے ایم سی والوں نے سوچا، سب بیچو مرضی سے اور رفاعی پلاٹس بیچ کر خوب مال بنایا گیا۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں ایڈمنسٹریٹر اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام رہے،  ایڈمنسٹریٹر کا رویہ سیاسی رہنماؤں کا ہے، شہریوں کی سروس کا نہیں۔عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ کو غیر جانبدار اور اہل شخص کو ایڈمنسٹریٹر لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مرتضی وہاب ایڈمنسٹریٹر کراچی کے اہل نہیں۔

مرتضیٰ وہاب کا بیان

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ میں نے عدالت سے معافی مانگی ہے، میں بڑے احترام کے ساتھ عدالت میں اپنی بات کر رہا تھا، کسی کے خلاف فیصلہ کرنے سے پہلے سن لینا چاہیے۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ عدالتوں کیلئے میرا لاکھ احترام ہے، یہ عدالت میری اپنی عدالت ہے، عدالت کا جو فیصلہ ہوگا مجھے قبول ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved