فرانس میں اسلام کی تبلیغ کرنے پر مسجد بند کرنے کا فیصلہ

29  دسمبر‬‮  2021

فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ دارمینن نے کہا  پیرس کے شمال میں تقریباً 100 کلومیٹرکے فاصلے پر واقع شہر بووئے کی ایک مسجد کو چھ ماہ کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیرس کے شمال میں تقریباً 100 کلومیٹرکے فاصلے پر واقع شہر بووئے کی ایک مسجد کو چھ ماہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے ، مسجد کو بند کرنے کا فیصلہ اس کے امام کے ناقابل قبول اندازِ تبلیغ کی وجہ سے کیا گیا ہے۔فرانسیسی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مسجد کے امام اپنے خطبوں میں عیسائیوں، ہم جنس پرستوں اور یہودیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔اسلام کی تبلیغ کی جاری تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکام پہلے ہی اعلان کر چکے تھے کہ وہ امام کے خطبات کی وجہ سے مسجد کو بند کرنے پر غور کر رہے ہیں جس کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ خطبات میں نفرت، تشدد اور جہاد کے دفاع پر اکسایا گیا ہے۔ ایک عہدے دار نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ گذشتہ ہفتے ایک خط میں اس منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ کسی بھی کارروائی سے قبل معلومات اکٹھا کرنے کے لیے قانونی طورپر 10 دن کی مدت درکار ہے۔ ایک مقامی روزنامہ کوریئر پیکارڈ کی خبر کے مطابق مسجد کے امام نے حال ہی میں اسلام قبول کیا تھا۔

اخبار نے مسجد منتظمہ کمیٹی کے ایک وکیل کے حوالے سے بتایا کہ مسجد کے امام کے تبصرے کو سیاق و سباق سے ہٹ  کربیان کیا جا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس پابندی کےخاتمے کے لیے درخواست دائر کر دی ہے۔فرانسیسی حکومت نے رواں برس کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ عبادت گاہوں کی تلاشی لی جائے گی اور نفرت انگیزی پھیلانے والے مسلمانوں سے رابطوں سے متعلق بھی پتہ چلایا جائے گا۔

فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق حالیہ مہینوں میں فرانس کی کل 2623 مساجد میں سے 99 مساجد اور مسلمانوں کی عباد ت گاہوں کی تحقیقات کی گئیں کیونکہ ان پرعلیحدگی پسند نظریات پھیلانے کا شبہ تھا۔مجموعی طور پر 21 مساجد اور عبادت گاہوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر بند کر دیا گیا جب کہ چھ سے انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کے خلاف فرانسیسی قوانین کی بنیاد پر تحقیقات کی جا رہی تھیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved