مسلمانوں کے بعد مسیحی برادری بھی ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر ہے، اسرائیلی اخبار

29  دسمبر‬‮  2021

بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ظالمانہ ، امتیازی اور شرمناک سلوک کے بے شمار واقعات موجود ہیں۔ لیکن خود کو نام نہاد سیکولر ملک کہلانے والے بھارت میں مسیحیوں کی بڑی تعداد انتہا پسندوں کے حالیہ مظالم کا شکار ہے۔

اسرائیلی اخبار نے مودی کے بھارت کی حقیقت بتاتے ہوئےکہا کہ ایک طرف جہاں  مودی مسلم شدت پسندی کے خدشات بتاتا پھر رہا ہے، دوسری طرف مودی کے بھارت میں اقلیتیں ہندو شدت پسندی سے دوچار ہیں۔اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے کئی بڑے شہروں میں مسلمانوں کی نسل کشی کے واقعات کے بعد مسیحی اقلیت بھی نشانے پر ہے۔

رپورٹ کے مطابق انتہا پسند جماعت آر ایس ایس اور ہندوتوا کا پرچار کرنے والوں کو ان واقعات میں حکمراں جماعت بی جے پی کی سرپرستی حاصل ہے۔خود کو اسرائیل اور امریکہ کا قریبی دوست کہنے والا اپنے ہی دوست ملک اسرائیل کے ہاتھوں بدنام ہو گیا ،اسرائیلی اخبار نے مودی سرکار کی حقیقت بتادی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسیحیوں کی عبادت گاہوں کو مسمار کرنا، جلانا ، مذہبی کتابوں کی بے حرمتی اور انہیں زبردستی ہندو دھرم میں شامل کرنا جیسے واقعات عام ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرسمس کے موقع بھارت کے شہر آگرہ میں سانتا کلاز کا پتلا نذرآتش کیا گیا، ریاست ہریانہ میں گرجا گھر میں توڑ پھوڑ کی گئی، مسیحی برادری کو ناصرف عبادت سے روکا گیا بلکہ انتہا پسندوں نے ہندو مذہب کے نعرے بھی لگوائے۔

واضح رہے کہ انسانی حقوق کے گروپ کی رپورٹ کے مطابق 2021 کے پہلے نو ماہ کے دوران مسیحیوں پر حملوں کی تعداد 300 تھی۔ جن میں اترپردیش، چھتیس گڑھ ، جھاڑکنڈ اور مدھیہ پردیش کی ریاستوں میں مسیحی برادری پر سب سے ذیادہ مظالم ڈھائے گئے۔اٹھائیس نومبر 2021 کو دہلی کے نئے چرچ میں اتوار کے دن پہلی مذہبی رسومات کے دوران دہشت گرد ہندو تنظیم بجرنگ دل نے دھاوا بول دیا اور چرچ میں توڑ پھوڑ کی۔بھارت میں دو ہزار چودہ سے ہندو قوم پرست بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد عیسائی اور مسلمانوں نے سکھ کا سانس نہیں لیا۔ اور ان کے خلاف قتل و غارت سمیت بدترین مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved