وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ریکوڈک منصوبے کے تمام اخراجات برداشت کرے گی۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چھوٹے صوبوں کی ترقی ہماری حکومت کا ویژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان حکومت کی جانب سے ریکوڈک منصوبے کا تمام مالیاتی بوجھ اور تعمیر کے اخراجات خود برداشت کرے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے امید ظاہر کی کہ ریکوڈک منصوبےکے حوالے سے کیا جانے والا فیصلہ بلوچستان کے عوام اور صوبے کی خوش حالی کا باعث بنے گا۔
چھوٹےصوبوں کی تعمیروترقی کےحوالےسےاپنی حکومت کےویژن کی روشنی میں میں نےفیصلہ کیاہےکہ حکومتِ بلوچستان کی ایماء پر ریکوڈک اور اسکےاستحصال وترقی پر اٹھنےوالےتمام اخراجات کا بوجھ وفاقی حکومت اٹھائے گی۔ یہ (فیصلہ)صوبۂ بلوچستان اور اسکےعوام کیلئےخوشحالی کےاِک نئےدور کی نوید ثابت ہوگا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 29, 2021
یاد رہے کہ ریکوڈک کا شمار پاکستان میں سونے اور تانبے کے سب سے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے ۔ اس منصوبے کیلئے پہلا معاہدہ 1993ء میں کیا گیا تھا۔ پاکستانی سپریم کورٹ نے چند سال قبل قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پرٹی سی سی یا ٹھیتیان کاپرکمپنی کے ساتھ ہونے والے ریکوڈک معاہدے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
جس پر کمپنی نے انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس سے رجوع کیا تھا۔ انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کی پاداش میں پاکستان پر 5 ارب 97 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا، جس پر حکومت پاکستان نے کیس میں عائد جرمانے کو روکنے کیلئے امریکی وفاقی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر ریکوڈک میں ساڑھے 6 ارب ڈالر کا ہرجانہ عائد کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے 2019ء میں ریکوڈک کے معاملے پر مجھے کمیٹی کا سربراہ بنایا، ہم امریکہ اور لندن گئے، قانونی ماہرین سےملے، ہماری ٹیم نے بہت محنت کی، جس کے نتیجے میں پاکستان کے حق میں فیصلہ آیا۔