بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ریفرنس میں 59 گواہان کو شامل کیا گیا ہے، جن کے نام سامنے آگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کابینہ میں سے صرف 3 وفاقی وزراء ہی نیب کے گواہ بنے، ریفرنس کے گواہان میں پرویز خٹک، ندیم افضل چن اور زبیدہ جلال شامل ہیں۔ پرویز خٹک، ندیم افضل چن، زبیدہ جلال، اعظم خان کا ایک ایک صفحے پر مشتمل بیان ہے۔
سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان بھی وعدہ معاف نہیں بنے، بطور گواہ شامل ہوئے ہیں، دیگر گواہان میں قومی احتساب بیورو (نیب)، بینک، سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) افسران اور پٹواری بھی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسیٹ ریکوری یونٹ کے سیکریٹری کے نام بھی گواہوں کی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں، سپرنٹنڈنٹ وزیراعظم آفس ندیم بٹ بھی گواہ کے طور پر سامنے آگئے، القادر ٹرسٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور چیف فنانشل افسر بھی نیب کے گواہ بن گئے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کا کوئی وفاقی وزیر بانی پی ٹی آئی کے خلاف گواہ نہیں بنا۔